پشاور: سودی نظام اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہر افسر حلف لیتا ہے پھر بھی رشوت لی جاتی ہیں۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس کامران میاں خیل نے درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ صدر اور وزیر اعظم پاکستان اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، حکومت نے سودی شرائط پر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار محدود ہے، ہر افسر حلف لیتا ہے پھر بھی رشوت لی جاتی ہے، یہاں ہر کام کرنے کے لیے رشوت دینی پڑ رہی ہے، آپ یہ بتائیں کہ آپ کیسے متاثر ہوئے ہیں؟
درخواست گزار نے کہا کہ سودی نظام پوری قوم پر نافذ کیا ہے، آپ صاحبان بھی متاثر ہیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل فصیح اللہ خان نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے پہلے بھی ایسی ہی درخواست دائر کی تھی اور وہ عدالت نے نمٹا دی ہے، وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ 2028 میں سودی نظام کا خاتمہ ہو جائے گا۔
جسٹس کامران میاں خیل نے ریمارکس دیے کہ آپ سپریم کورٹ میں یہ درخواست دائر کریں جس کیساتھ ہی عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos