فوٹو سرکاری میڈیا
فوٹو سرکاری میڈیا

پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو بیلاروس بھیجا جائے گا

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ اور ہنرمند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجنے پر اتفاق کرلیا گیا، دونوں ممالک درمیان فوجی تعاون اور تجارت میں اضافے کے بھی معاہدے کیے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلوکاشینکو نے تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر پاکستان اور بیلا روس کی وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا، بیلاروس کی داخلی امور کی وزارت اور وزارتِ داخلہ پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔

تقریب میں بیلاروس کی فوجی صنعت کی سٹیٹ اتھارٹی اور وزارت دفاعی پیداوار پاکستان کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق 2025 سے 2027 کا روڈ میپ طے پا گیا، دونوں ممالک کے درمیان ری ایڈمیشن معاہدہ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا ہے جبکہ بیلاروس کے ایوان صنعت و تجارت اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

پاکستانی وفد کے دورہ بیلاروس کے دوران فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن ( ایف ڈبلیو او) اور جے ایس سی ایم کوڈور جبکہ ایف ڈبلیو او اور او جے ایس سی ماز کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت بھی طے پائی ہے۔

قبل ازیں بیلا روس کے صدر اور وزیراعظم پاکستان کے درمیان بیلا روس کے ایوان آزادی میں دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ پاکستان سے 150,000 سے زائد تربیت یافتہ اور ہنرمند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، اس حوالے سے لائحہ عمل جلد ترتیب دینے پر اتفاق کیا گیا۔

بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کےفروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی، دونوں ممالک کے درمیان بزنس فورم تجارت کے فروغ کے لئے اہمیت کا حامل ہے، دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔

بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: وزیراعظم
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، منسک کی خوبصورتی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے 2015 کے دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، بیلاروس کے صدر سے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے مفید بات چیت ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے، دونوں ممالک کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر بیلاروس پہنچے جہاں میزبان صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا، مسلح افواج نے انہیں سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا، دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔

بیلاروس کی افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے اپنے وفد کا وزیراعظم پاکستان سے تعارف کرایا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنے وفد کا تعارف کرایا۔