پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی میں جاری اختلافات سے متعلق کہا ہے کہ پارٹی رہنما کسی قسم کی بیان بازی نہیں کر رہے، صرف اصولی باتیں ہو رہی ہیں اور جلد معاملات طے پا جائیں گے۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی آئین و قانون کی بالادستی اور شفاف انتخابات کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں، اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم پتلی گلی سے نکل جائیں گے تو ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔
اعظم سواتی کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کا میرے علم میں نہیں ہے، اعظم سواتی اپنی ذاتی حیثیت میں بات کر رہے ہیں، پارٹی کی جانب سے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا گیا، عمران خان سے ملاقات کے بعد پتہ چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذکرات کا کہا ہے یا نہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ صورتحال میں ابہام پیدا ہو۔
دو روز قبل پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آئے تھے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کے لیے 6 وکلاء کے نام دیے تھے، مگر ان میں سے 5 کو نکال دیا گیا، جبکہ ملاقات کرنے والے افراد فہرست میں شامل ہی نہیں تھے۔
اس بیان کے ردعمل میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عمران خان سے ملنا ہر پارٹی رکن کا حق ہے، اور سلمان اکرم راجہ نے غیر ضروری تنازع کھڑا کیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بعد صرف میری بات چلے گی، میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا بلکہ پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل پی ٹی آئی کی قیادت میں اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے، جنہوں نے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ایک نئے بحران کی شکل دے دی ہے۔ تاہم سلمان اکرم راجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ جاری میٹنگز کے نتیجے میں یہ مسائل جلد حل کر لیے جائیں گے۔