دریائےسندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے معاملے پر وکلا برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔
وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے، جس کے باعث نہ صرف سائلین بلکہ عدالتی عملہ بھی عدالت کے اندر داخل نہ ہو سکا۔وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثرہے۔
عدالت کے باہر سائلین کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ وکلاکی ہڑتال کےباعث جیلوں سے قیدیوں کو بھی نہیں لایاگیا اور ججز اپنےچیمبرزمیں بیٹھ کرعدالتی امورنمٹارہےہیں۔
سندھ بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے عدالتی کارروائی کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔
وکلا کا مؤقف ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر مقامی مفادات اور ماحولیاتی توازن کے خلاف ہے اور اس فیصلے کے خلاف وہ ہر قانونی اور احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔