پہلگام میں سیاحوں پر حملہ، 24 ہلاک. پاکستان دشمن پراپیگنڈا شروع

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں آج منگل کی دوپہر ڈھائی بجے کے قریب سیاحوں پر ہونے والےسیاحوںکے نتیجے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 24 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

دوسری طرف واقعے کے فوراَ بعد ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان  کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سیاحوں پر حملے میں ابتدائی طور پر پانچ ہلاکتوں کی اطلاع تھی تا ہم بعد ازاں یہ تعداد دو درجن کے قریب پہنچ گئی. میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے بعد ہے طرف افراتفری مچ گئی، اور پولیس سمیت سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچنا شروع ہو گئے.

بی بی سی کے مطابق بھارتی میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیوز میں انڈین فوجی دستے جائے وقوعہ کی جانب بھاگتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جبکہ ایک ویڈیو میں متاثرین کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں نے صرف غیر مسلموں کو نشانہ بنایا۔

بی بی سی کے نامہ نگار ماجد جہانگیر کے مطابق کچھ زخمیوں کو اننت ناگ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخل کروا دیا گیا ہے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریند مودی نے کہا ہے کہ اس واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انھوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’دہشت گردی سے لڑنے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ اور بھی مضبوط ہو گا.

ادھر پہلگام حملے کے بعد حسب روایت بھارتی میڈیا نے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ خاص طور پر "را” سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے حملے کے فوراً بعد پاکستان کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا شروع کر دیا۔
مذکورہ حملے میں مذہب کارڈ کو استعمال کرتے ہوئے غیر مسلموں کو نشانہ بنائے جانے کا پروپیگنڈا بھی جاری ہے اور اس حوالے سے بھارتی فوج کے بعض ریٹائرڈ افسران ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف زہر اگلنے میں مصروف ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوج اور خفیہ ادارے روایتی طور پر کسی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا کسی اہم موقع پر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچا کر دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے قابو سے باہر سیکیورٹی حالات سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر مبینہ حملہ عین اس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی بھارت کے دورے پر ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی مودی حکومت سیاسی فائدہ اٹھانے اور اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے متعدد بار فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچاتی رہی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق سیاحوں پر حملے کا واقعہ پہلگام کے علاقے بیرسن میں پیش آیا جہاں سیاحوں کا ایک گروپ چراگاہ کے قریب موجود تھا۔
اب تک کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی.