امت رپورٹ : بھارت کے بزدلانہ میزائل حملوں کا بھرپور جواب دینے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اس معاملے سے آگاہ اہم ذرائع کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا ’’بھارت سے جھڑپ کا پہلا رائونڈ مکمل ہوچکا ہے، جس میں بھارت نے رات کے اندھیرے میں بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے پاکستان کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے دفاع میں پاکستان نے بھارت کے پانچ طیارے اور تین ڈرون مارگرائے۔ ایک بریگیڈ ہیڈ کواٹر اور پینتیس سے چھتیس پوسٹیں مکمل طور پر تباہ کردیں۔ یوں بھارت کے بزدلانہ حملے کا بہترین جواب دے دیا گیا اور ہم نے بھارت کو پہلے رائونڈ میں ’’سیمی ناک آئوٹ‘‘ کردیا۔
کنٹرول لائن پر پاکستان کی جانب سے پینتیس چھتیس چوکیاں تباہ کرنے پر بھارت نے حواس باختہ ہوکر تین سیکٹرز چکوٹھی، جورا اور لیپا میں سفید پرچم لہرا کر اپنی شکست تسلیم کرلی۔‘‘ ایک سوال پر ذرائع کا کہنا تھا ’’بھارت نے انتہائی بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ سویلین کو نشانہ بنایا، جبکہ ہمارا جواب ذمہ دارانہ تھا۔ ہم نے بھارت کے ان فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جنہیں دو ہزار انیس میں مارک کرلیا گیا تھا۔ بھارتی بزدلانہ حملے پر منٹوں کے اندر جوابی کارروائی کرکے پاکستان نے اپنی فضائی برتری بھی ثابت کردی۔ خوفزدہ بھارت نے اس وقت اپنی فضا کی حدود مکمل طور پر بند کررکھی ہے جبکہ بدھ کے روز پاکستان نے لوکل پروازوں کے لئے اپنی سول ایئر اسپیس کھول دی تھی۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ہمیں کوئی خوف نہیں۔ جبکہ بھارتی جارحیت کے باوجود پاکستان میں زندگی نارمل ہے۔‘‘
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تینوں مسلح افواج تیار ہیں۔ دوسرے رائونڈ میں بھارت کو بھرپور جواب دینے کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ مسلح افواج کو حکومت کی جانب سے اگلے آرڈر کا انتظار تھا، کیونکہ اجازت وزیراعظم نے دینی ہوتی ہے۔ قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کو وزیر اعظم کی جانب سے یہ اجازت دے دی گئی ہے۔ اب وقت اور اہداف کا چنائو عسکری قیادت نے کرنا ہے اور اس کے لئے قوم کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ جلد دوسرا رائونڈ شروع ہونے والا ہے، جس میں بھارت کو ’’مکمل ناک آئوٹ‘‘ کیا جائے گا۔ پاکستان کی دونوں اسٹرائیک فارمیشنز پوری طرح تیار ہیں، مشقیں وہ پہلے ہی کرچکی تھیں۔ خاص طور پر نادرن اسٹرائیک کور اور سدرن اسٹرائیک کور کو اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کے لئے اسٹریٹجک، آپریشنل اور ٹیکٹیکل سطح کی تیاری کی ہے۔ حال ہی میں ابدالی اور فتح میزائلوں کے تجربات اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ یہ میزائل، روایتی اور ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار، دونوں لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جبکہ نصر میزائل کا تجربہ پہلے ہی کیا جاچکا تھا۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کی مسلح افواج کو مناسب کارروائی کے مکمل اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تمام سروسز چیفس شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے اگرچہ تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم پاکستان اپنی جوابی کارروائی میں شہریوں کے بجائے فوجی اہداف کا انتخاب کرے گا۔ اسی طرح بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو نقصان پہنچایا۔ اس کا بھی بھرپور جواب دیا جائے گا۔ بھارت کے سلال، بگلہیار اور کشن گنگا سمیت دیگر ڈیم بھی پاکستان کی جوابی کارروائی کا ہدف ہوسکتے ہیں۔
اب دیکھنا ہے کہ ان میں سے کس ڈیم کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ یہ سارے غیر قانونی ڈیم ہیں اور بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں تعمیر کیا تھا۔ واضح رہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے بگلہیار اور سلال ڈیم کے دروازے پہلے ہی بند کردیئے ہیں اور اس کے نتیجے میں دریائے چناب میں پانی کی مقدار کم ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ دوسرے رائونڈ میں بھارت کو طاقتور جواب دینے کے لئے پاکستان کی پالیسی ’’ہیمر اینڈ شیلڈ‘‘ پر مبنی ہوگی۔ اس کا مطلب ہتھوڑے اور ڈھال دونوں کا استعمال ہے۔ ’’ہتھوڑے‘‘ کا رول اسٹرائیک کور جبکہ ’’ڈھال‘‘ کا کردار ڈیفینسو کور ادا کریں گی۔