فائل فوٹو
فائل فوٹو

پراسیکیوٹر صاحب ! زیادہ سختی نہ کریں، ساس بھی کبھی بہو تھی ، جسٹس ہاشم کاکڑ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جناح ہائوس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت منظورکرتے ہوئے  رہائی کا حکم دیدیا،سپریم کورٹ نے ملزم رضا علی کی ضمانت 2لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ پراسیکیوٹر صاحب جونیئر وکیل کیس کررہے ہوں تو زیادہ سختی نہ کیا کریں،آپ بھی کبھی جونیئر وکیل رہے ہیں، ضمانت ہونے دیں،پراسیکیوٹر صاحب! ساس بھی کبھی بہو تھی۔

نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا ملزم رضا علی پر کیا الزام ہے؟وکیل سمیر کھوسہ نے کہاکہ ملزم پر سب انسپکٹر کو پتھر مار کرزخمی کرنے کاالزام ہے،دو افراد پر ایک ہی پولیس والے کو زخمی کرنے کا الزام ہے،شریک ملزم زین العابدین کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ دو افراد ایک ہی پولیس والے کو زخمی کیسے کرسکتے ہیں؟پراسیکیوٹر صاحب پولیس والے نے ایک ہی الزام پر دولوگوں پر کیسے لگا دیا؟زخمی افراد کی فہرست میں تو اس پولیس اہلکار کا نام بھی شامل نہیں ،پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہاکہ ملزم پر اور بھی کافی الزامات ہیں،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ الزامات تو آپ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا لگا دیں گے،پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہاکہ سپریم کورٹ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

وکیل سمیر کھوسہ نے کہاکہ چار ماہ کے حکم کے بعد ایک مہینے میں صرف فرد جرم عائد ہوئی ہے،ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہورہا، عدالت نے ایک ہفتے کی تاریخ دی ہے،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ پراسیکیوٹر صاحب جونیئر وکیل کیس کررہے ہوں تو زیادہ سختی نہ کیا کریں،آپ بھی کبھی جونیئر وکیل رہے ہیں، ضمانت ہونے دیں،پراسیکیوٹر صاحب! ساس بھی کبھی بہو تھی۔