راولپنڈی کا 36 سالہ مسیحی نوجوان ملازمت کرکے شوق کے اخراجات پورے کرتا رہا، فائل فوٹو
راولپنڈی کا 36 سالہ مسیحی نوجوان ملازمت کرکے شوق کے اخراجات پورے کرتا رہا، فائل فوٹو

بھارتی اسنوکر عالمی چیمپیئن کو چت کرنے والا بابر کون؟

عبداللہ بلوچ :

بھارت کے ٹاپ کیوئسٹ پنکج ایڈوانی کوزیر کرنے کا دیرنیہ خواب 36 سالہ پاکستانی نوجوان بابر مسیح نے بالآخر پورا کر دکھایا۔ قومی اسنوکر اسٹار بابر مسیح نے یہ کامیابی ایسے موقع پر حاصل کی ہے جب پاک بھارت کشیدگی عروج پر ہے۔ اس کامیابی کو پاکستانی صارفین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں خوب انجوائے کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ پنکچ ایڈوانی سے حساب برابر کرنے کیلئے بابر مسیح گزشتہ چار برس سے انتظار کررہے تھے۔ بھارتی اسنوکر حریف پنکچ ایڈوانی کا شمار اسنوکر کی دنیا میں سب سے زیادہ شاطر اور تیز کھلاڑیوں میں ہوتا جن کے سامنے چینی، تھائی اور دیگر ممالک کے پروفیشنل کیوئسٹ بھی بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے پنکج ایڈوانی تین بار آئی بی ایس ایف عالمی چیمپئن کا اعزاز حاصل کرچکا ہے۔ پاکستانی کیوئسٹ محمد آصف وہ واحد کھلاڑی رہے جنہوں نے ایڈوانی کو بڑے اسٹیج میں شکست دینے کا اعزاز حاصل کیا اور اب بابر مسیح نے چار برس کی انتھک محنت کے بعد بنکاک فریم میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔

بنکاک میں ہونے والے کیو اسکول ایشین اوشیانا ٹورنامنٹ میں سابق عالمی چیمپئن پنکج ایڈوانی کو بابر مسیح نے 1-4 فریم سے بدترین شکست سے دوچار کیا۔ جس کے بعد انہیں پہلی بار اسنوکر پروفیشنل سرکٹ کا ٹکٹ ملا جس سے انہیں امریکہ اور یورپ کے پروفیشنل اسنوکر ایونٹس میں جوہر دکھانے کا موقع میسر ہوگیا ہے۔ پاکستان کے ٹاپ رینک کیوئسٹ بابر مسیح کو اس سے قبل ایڈوانی کے ہاتھوں شکست دوحہ میں ستمبر 2021ء میں ہونیوالے آئی بی ایس ایف سکس ریڈ بال اسنوکر ورلڈکپ فائنل میں ہوئی جہاں بابر مسیح کوسخت مقابلے کے بعد ایڈوانی سے 5-7 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ایڈوانی سے دوبارہ سامنا بابر مسیح کا لگ بھگ ساڑھے چار برس بعد ہوا ہے۔ یہاں تک پہچنے کیلئے بابر مسیح کا سفر کھٹن تھا۔ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے قومی ہیرو کے پاس نہ تو کوئی سرکاری ملازمت تھی اور نہ ہی کوئی اسپانسر موجود تھا۔ البتہ وہ سیلف میڈ ضرور ہیں۔ بابر مسیح کو اسنوکر کا شوق نوعمری سے تھا اور پانچ برس تک ایک مقامی اسنوکر کلب میں کھیل نکھارنے کیلئے وہاں ملازمت بھی کرتے رہے اور اپنی تنخواہ اور انعامی رقم جمع کرکے اپنا شوق پورا کرتے تھے۔

بعدازاں انہیں مقامی سطح کے مقابلوں میں شرکت کا موقع ملا اور ان مقابلوں میں شرکت کیلئے مختلف شہروں کا دورہ کیا جہاں ان کی ملاقات پاکستان کے ٹاپ اسنوکر پلیئرز کے ساتھ ہوئی۔ انہوں اپنی پہلی کامیابی کا سفرکراچی میں جوبلی انشورنس نیشنل رینکنگ سنوکر چیمپئن شپ سے کیا۔ بعد ازاں نیشنل رینکنگ چیمپئن شپ کو نامور پاکستانی کھلاڑیوں کو شکست دیکر اپنی دھاک بٹھائی۔ پھر انہوں نے سابق IBSF ورلڈ چیمپیئن محمد آصف کو بھی سیمی فائنل میں 6-5 سے شکست دیکر دوحہ ایونٹ کیلئے کوالیفائی کیا۔ بابر مسیح نے اس مقابلے کیلئے تین مختلف شہروں میں ملک کے سرکردہ کیوئسٹ کے ساتھ تربیت حاصل کی جن میں محمد آصف، محمد ماجد علی اور محمد بلال شامل تھے۔

دوحہ میں ہونے والے 2021ء کے مقابلے میں بابر مسیح فائنل تک پہنچے۔ لیکن انہیں بھارتی حریف سے شکست ہوئی تاہم انہوں نے ترکی کے شہر انطالیہ میں جاری 2022ء ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ میں بھارتی حریف برجیش دمانی کو شکست دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنکاک مقابلے کی تیاری اور اخراجات بابر مسیح نے خود برداشت کئے۔ اپنی انتھک محنت کے بعد وہ بلآخر بھارتی حریف کو دھول چٹا کر تاریخی فتح اپنے نام کی۔ اب بیسٹ آف سیون کے فائنل میں بابر میسح کا سامنا چینی کیوئسٹ سے ہوگا۔ واضح رہے کہ بابر مسیح کی عالمی ایونٹس میں گولڈ میڈلز کی تعداد پانچ ہوچکی ہے۔ جبکہ تین چاندی اور پانچ کانسی کے تمغے بھی حاصل کرچکے ہیں۔ بابر مسیح کل 20 مقابلے کھیل کر آٹھ میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔

اس کامیابی پر ورلڈ اسنوکر ویب سائٹ کو بابر مسیح نے بتایا کہ روایتی حریف کو شکست دنیا ہمیشہ سے اعزاز رہا ہے۔ یہ کامیابی قوم کی دعائوں اور پیار کا نتیجہ ہے۔ میں جانتا تھا کہ ایڈوانی سے مقابلہ آسان نہیں ہوگا لیکن تھائی لینڈ، ایران، چین اور ہانگ کانگ کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ میری کارکردگی میں بہتری کا باعث بنا۔