مجھے اور میری فیملی کو تحفظ دیا جائے.مقیم خان

اسلام آباد(امت نیوز)سابق بانی صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی، بانی ممبر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن،بانی ممبر اسلام آباد پریس کلب، سابق چیف ایڈیٹر روزنامہ مرکز اور چالیس سال سے ملک کے دس بڑے ٹیکس دہندگان مین شامل بزرگ کاروباری شخصیت محمد مقیم خان نے کہا ہے کہ ڈی پی او مری، ایس ایچ او مری کی جانب سے انہیں اوران کے اہل خانہ کو 13 مئی کو اسلام آبادکے سیکٹر ایف سکس میں واقع ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوکر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال، بلا قانونی جواز اور بغیرآمد ، روانگی کے ہراساں کیا گیا،مذکورہ واقعہ کے حوالے سے کوہسار پولیس کو درخواست دی گئی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی، حکومت انہیں اور ان کی فیملی کو تحفظ فراہم کرے.

اپنی بیٹی افیرہ مقیم، بھتیجے ارسلان خورشیدخان، عائشہ وقار عباسی اور میاں عمران کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقیم احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے بیٹےعمر مقیم کا اسد نامی شخص سےکاروباری لین دین تھا، اس دوران اسد ڈیفالٹ کرگیا جس پر ان کے بیٹے عمر مقیم نے سول عدالت میں کیس کر رکھا ہے، 13مئی کو وہ گھرسے دفتر جانے کیلئے نکلنے لگے تھے کہ مری پولیس نے بغیر یونیفارم کے بندوقوں کے ہمراہ ایف سکس تھری اسلام آباد میں واقع انکے گھر پر دھاوا بول دیا،یس ایچ او مری نے ہمیں دھمکی دی کہ اسد نامی شخص کے خلاف مقدمہ واپس لو ورنہ آپ کو سنگین مقدمات کا سامنا کرناپڑے گا ،ایس ایچ او مری نے یہ بھی کہا کہ اسے ڈی پی او مری اور آر پی او راولپنڈی کا حکم ہے کہ ان کے گھر جو ملے اس کو اٹھا کے لے آؤ،ان کے پاس کوئی ورانٹ، کوئی اجازت نامہ نہیں تھا، جب میری بیٹی نےسادہ پوش اہلکاروں سےپوچھا کہ آپ گھر میں کیوں داخل ہوئے کیونکہ اس وقت گھر میں کوئی مرد نہیں تھا ،تو ان سے کوئی جواب نہ بن پڑا تو وہاں سے بھاگ گئے ،

مقیم خان کے مطابق جونہی میں اپنے کاروبار مرکز پہنچا تو مری پولیس کا ایس ایچ او میرے پیچھے بلند مرکز پہنچ گیا،ہم نے پولیس کوہسار پولیس کو درخواست دی مگر متعلقہ پولیس نےبھی کوئی کارروائی نہیں کی، اس حوالے سے مری پولیس کی اسلام آباد کوہسار تھانے میں آمد و روانگی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے،وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کے قریب بغیر وارنٹ مری پولیس کا داخلہ، بزرگ شہری کوہراساں کرنا اہم سوالات کو جنم دیتا ہے،جبکہ ون فائیو پر کال کے باوجود اسلام آباد پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، مقیم احمد خان نے مزید کہا کہ وہ گذشتہ چالیس سال سے ٹاپ ٹین ٹیکس دہندگان میں شامل ہیں،میری بیٹیاں اور خاندان عدم تحفظ کا شکار ہیں،انہوں نےوزیراعظم، آرمی چیف، وزیراعلی پنجاب،اورآئی جی پنجاب سے جان و مال کے تحفظ کی اپیل کی ہے ، ایک سوال کے جواب میں نے انہوں نے کہا کہ پریس کلب یا اپنی صحافی برادری سے دور نہیں بھاگا ،جب ایک سیاسی جماعت کی طرف سے میرا اخبار ، پریس جلایا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی تو میں خاموش ہوگیا تھا۔

 

مری پولیس نے الزام مسترد کر دیا.معاملہ لین دین کا ہے.اے ایس پی

دوسری طرف مری پولیس نے مقیم خان کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے بیٹے عمر مقیم خان کے خلاف کروڑوں روپے کے لین دین پر مقدمہ درج کیا گیا ہے. اے ایس پی زمان خان نے مری پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ تھانہ مری کے ایس ایچ او اسلام اباد میں واقع عمرمقیم کے گھر قانون کے مطابق نوٹس دینے گئے اور باہر کھڑی پولیس وین کی تصویریں بنا کرسوشل میڈیا پر لگا کر پولیس کو بدنام کرنے اور اصل کیس سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے.

اے ایس پی زمان خان کے مطابق اوورسیز پاکستانی اسد واڑہچ نے تھانہ مری میں تحریدی درخواست دی کہ میں نے عمر مقیم کے ساتھ کاروبار کے لیے کروڑں روپے کا لین دین کیا ہے اب وہ میری رقم دینے سے انکاری ہے. درخواست گزار کے مطابق اس نے کاروبار کے لیے بیرون ملک سے رقم بھیجی جس کے تمام ثبوت مدعی کے پاس موجود ہیں،جب عمر مقیم معاہدے پر پورا نہ اتر سکا تو میں نے اپنی رقم کی واپسی کامطالبہ کیاجس سے وہ انکاری ہے جس پر اوورسیز ویلفیئر فاؤنڈیشن اسلام آباد کی طرف سے کارروائی کرنےکا کہا گیا،جس پر جب عمرمقیم کو مری پولیس نے طلب کیاتو وہ  حاضر نہ ہوا،جس پر تین ماہ کے بعد تھانہ مری میں عمرمقیم کیخلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی عمل میں لائی گئی اے ایس پی کاکہنا تھاکہ فریق مقدمہ عمر مقیم قانونی کارروائی سے بچنے کیلیے سوشل میڈیا پر مری پولیس کیخلاف مہم چلارہا ہے