کراچی: ماڑی پور میں ایک گھر سے پھندا لگی لاش ملنے کا معاملہ حل ہوگیا۔ پولیس کے مطابق خودکشی کرنے والا شخص ملیر جیل کا مفرور قیدی نکلا، جس کی موقت سے قبل ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ خودکشی کرنے والے قیدی کی شناخت رضا کے نام سے ہوئی ہے، جو عیدگاہ تھانے میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار ہوکر ملیر جیل بھیجا گیا تھا۔ رضا کے خلاف 30 مارچ 2022 کو عیدگاہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ رضا ان قیدیوں میں شامل تھا جو چند دن پہلے ملیر جیل سے فرار ہوئے تھے۔ مفروری کے بعد رضا روپوش تھا اور بالآخر ماڑی پور کے ایک مکان میں اس کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔
پولیس کے مطابق قیدی رضا نے اپنی موت سے پہلے ویڈیو بنائی جس میں اس نے اپنی بے گناہی اور جیل سے فرار کے حالات سے پردہ اٹھایا ہے۔
قیدی رضا نے اپنے بیان میں کہا میں درخواست کرتا ہوں کہ مجھے رہائی دی جائے، میں بے قصور ہوں۔‘ وڈیو بیان میں قیدی رضا نے اعتراف کیا کہ وہ بھی دیگر قیدیوں کے ساتھ ملیر جیل سے فرار ہوا تھا۔ رضا نے بتایا کہ فرار کے وقت جیل کے اندر صورتحال انتہائی افراتفری کا شکار تھی۔
رضا کے مطابق، ’سب لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر بھاگ رہے تھے، جیل میں فائرنگ بھی ہو رہی تھی۔‘ اس نے یہ بھی کہا کہ جیل کے اندر زلزلے جیسے جھٹکے محسوس ہوئے جس کے باعث وہ جان بچانے کے لیے بھاگا۔
وڈیو بیان میں قیدی نے مزید کہا، ’جب ہم جیل سے بھاگے تو سامنے مین روڈ تھا۔‘ اس نے انکشاف کیا کہ فرار کے دوران وہ خود بھی زخمی ہوگیا تھا۔ رضا نے بتایا کہ جیل سے نکلنے کے بعد وہ کافی دیر تک پیدل چلتا رہا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل زلزلوں کے جھٹکوں کے دوران ملہیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے تھی، جن کی مجموعی تعداد 214 بتائی گئی ہے۔ مفرور قیدیوں میں سے اب تک 119 کو دوبارہ گرفتار کر کے جیل واپس منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 95 قیدی تاحال مفرور ہیں۔