میگزین رپورٹ :
ایران نے اسرائیل کی جاسوسی کی سب سے بڑی فیکٹری تباہ کردی ہے۔ ہفتے کو اسرائیل پر ایران کی جانب سے 250 کے قریب مختلف نوعیت کے بیلسٹک میزائل سمیت مہاجر اور ابابیل ڈورنز سے سخت حملہ کیا گیا۔ جنگ کے نویں روز ایران نے اپنے میزائلوں کی 18 ویں لہر میں اسرائیل کے حساس کمانڈ اور انٹیلی جنس مراکز، فوجی صنعت سے وابستہ سائنسی تحقیقی اور اقتصادی مراکز کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے متعدد صہیونی فوجی اور غیر قانونی آباد کار شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔
اس بار بھی اسرائیلی میڈیا نے ایرانی میزائلوں کو دفاعی سسٹم کے تحت روکنے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ عبرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں اہم تنصیبات کو مرحلہ وار نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایک اسرائیلی افسر نے جریدے یہودوت احرونوت کو بتایا کہ تل ابیب میں تباہی غیر معمولی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی اسرائیل کے شہر بئر شیبہ میں سائبر اسپارک کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ اس عمارت سے منسلک گاف یام فور اے آئی کمپنی کی عمارت کو بھی اڑادیا گیا ہے۔
یہ سائٹس غزہ اور ایران میں حملے کرنے کیلئے استعمال کی جا رہی تھیں۔ حملے میں جاسوسی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی رہائش گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ امکان ہے کہ نشانہ بننے والی عمارت میں سائبر سیکورٹی کمپلیکس کے ملازمین اور آرمی یونٹوں کے تکنیکی افسران کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی چینل 12 نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ عمارت کو منہدم کرنے کیلئے ایران نے 300 کلو گرام سے زیادہ وزنی دھماکہ خیز وار ہیڈ استعمال کیا۔
رپورٹ میں کہا جارہا ہے کہ ایران کے مہاجر اور ابابیل ڈورنز نے بھی وسیع پیمانے پر بتاہی مچا رکھی ہے۔ ان ڈورنز کا استعمال روس یوکرین پر بھی کامیابی سے کررہا ہے۔ اسرائیلی ہوم فرنٹ کمانڈ نے اطلاع دی ہے کہ حیفہ اور بئر شیبہ میں ڈورنز حملوں میں ایک سو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ نے مقبوضہ علاقوں کے مرکز میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب فورسز نے اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے بین گوریون کے آپریشنل لاجسٹک مراکز کو کامیابی سے تباہ کر دیا ہے۔ یہودوت احرونوت کے مطابق حملے کا اصل ہدف تل ابیب کے گرد و نواح کا مرکزی علاقہ تھا۔ غوش دان میں ایک تین منزلہ عمارت میں شدید آگ لگنے کی اطلاع ملی ہے۔ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے ایک خودکش ڈرون نے شمالی اسرائیل میں اپنے ہدف کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں علاقہ میں شدید تباہی پھیل گئی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں متعدد افراد کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کے لیے میزائل انٹر سیپٹرز کم ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کو امریکہ کا تھاڈ ایئر ڈیفنس سسٹم دوبارہ فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر تنازعہ مزید کئی ہفتوں تک جاری رہا تو اسرائیل کے پاس انٹر سیپٹر کی کمی ہو سکتی ہے۔