فائل فوٹو
فائل فوٹو

عمران خان جب کہیں گے، حکومت اڑا دیں گے، علی امین گنڈاپور

راولپنڈی:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے جب کہیں گے ہم حکومت اڑا دیں گے۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ آئینی بحران سے بچنے کے لیے ہم نے بجٹ منظور کیا، کیا ہم نے پاکستان کا ٹھیکہ اٹھایا ہوا ہے، ہم اپنے صوبے کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے ، ہم کسی فنانس کمیٹی میں شرکت نہیں کریں گے، بانی سے ملاقات نہیں کراتے تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے، ابھی آئی ایم ایف کا پروگرام آرہا ہے، پھر ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا، وقت آگیا یہ لوگ خود ملاقات کے لیے کہیں گے، بانی کی ہدایت پر کل سپریم کورٹ جائیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہمارا آئینی حق ہے، ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، ہمارا بجٹ آئینی بحران سے بچنے کے لیے تھا، جو سازش تھی وہ ناکام ہوگئی، اسمبلی توڑنے کا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے، بانی جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بھی ایک پروگرام آنا ہے، اس وقت ہمارا رویہ بھی یہی ہو گا، ہم کسی فنانس میٹنگ شرکت نہیں کررہے، میں نے بائیکاٹ کر رکھا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے فہرست دی، فہرست عدالتی حکم کے مطابق جمع کروائی گئی، ملک میں قانون کو روندھا جارہا ہے، ملاقات نہیں کرواتے تو ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر کل سپریم کورٹ جائیں گے، حق کے لیے آواز اٹھانے پر گولیاں ماری جاتی ہیں، ہمیں گولیاں ماری جائیں تو ہم کیا کریں؟ مجھے عمران خان سے 2،2 ماہ ملنے نہیں دیا جاتا، مریم نواز سے پوچھتا ہوں کہ ایسا کیوں ہے؟ کیا یہ آپ کی حکومت ہے، اگر آپ کی حکومت نہیں ہے تو مجھے بتا دیں، بطور وزیر اعلی میرا حق ہے کسی بھی جیل جاؤں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور آئین موجود نہیں، ملک میں ادارےغلط کاموں پر لگے ہوئے ہیں، ملک میں عدلیہ بھی آزاد نہیں، پیٹرن انچیف کا حق ہے وہ بجٹ پاس ہونے سے قبل اپنا ان پٹ دے، خیبرپختونخوا میں بھی میڈیٹ چوری ہوا لیکن زور بازو پر بچایا، ہمیں ایسی ہدایات نہیں ملی حکومت جاتی ہے تو جانے دیں، ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کرکے پاس کرا لیا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پارٹی کی لسٹ میں نام لکھوا کر عدالتی احکامات کے مطابق یہاں آئے، ہمیں کہا گیا کہ حفظ ما تقدم کے تحت روکا گیا جیسے ہم دہشت گرد ہیں، بانی سے ملاقات تو ہو ہی جائے گی، یہ طریقہ غلط ہے، جس آئین کی پاسداری کرنی ہے اس کو روندا جارہا ہے، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، ہم پر پرچے ہو رہے ہیں ہمارا لیڈر جیل میں ہے، کیا پاکستان کا ٹھیکہ ہم نے اٹھایا ہوا ہے۔