فائل فوٹو
فائل فوٹو

مافیا کا راج ،کراچی میں ایل پی جی 300 روپے سے320 روپے فی کلو تک فروخت

کراچی:حکومت کی واضع ہدایات کے باوجود اسٹنٹ کمشنرز اور سول ڈیفنس کے افسران و عملہ رہائشی آبادیوں میں جگہ جگہ گلی و محلوں میں کھلی ایل پی جی کی غیرقانونی دکانوں کو بند کروانے میں ناکام ہے ،غیرمعیاری سلینڈرز سے ایل پی جی کی منتقلی کی جاتی ہے۔

اسی طرح غیرقانونی ایل پی جی فروخت کرنے والوں نے شہریوں سے من مانی قیمتیں وصول کرنے کا سلسلہ بھی شروع کررکھا ہے۔ اوگرا نے ماہ مئی کیلیے مقرر ایل پی جی کی فی کلو قیمت 245 اعشاریہ 16 روپے سے کم کر کے ماہ مئی میں ایک نئے نوٹیفکیشن کے تحت گھریلو صارفین کیلئے فی کلو ایل پی جی کی نئی قیمت 240 اعشاریہ 53پیسے مقرر کر رکھی ہے لیکن اس وقت دکانوں پر شہریوں کو300 روپے سے320 روپے فی کلو تک بلیک میں ایل پی جی کی فروخت کی جارہی ہے

جبکہ مختلف مقامات پر انتظامی سختی کا جواز پیدا کر کے صارفین سے 350 روپے فی کلو تک ایل پی جی کی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کے مطابق انہیں اوگرا کے مقرر کردہ نرخ پر ایل پی جی دستیاب نہیں ہوتی اور وہ مہنگے دام ملنے والی ایل پی جی کو اپنے اخراجات شامل کرکے صارفین کو فروخت کرتے ہیں ۔

ایل پی جی مافیا شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ  رہی ہے لیکن تاحال انتظامیہ اور ھکومت کے کسی ذمے دار تو توفیق نہیں ہوئی کہ آخر معلوم کرے کہ اتنی مہنگی ایلپی گی کیوں فروخت کی جا رہی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں،شہر میں لوٹ مار مچی ہوئی ہے،مہنگائی کے ہاتھوں پریشان صارفین کومافیا کی لوٹ مار سے بچانے والا کوئی نہیں۔