ہمارا ایٹمی پروگرام جارحیت کیلئے نہیں صرف اپنے دفاع کیلئے ہے، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا ایٹمی پروگرام جارحیت کے لیے نہیں صرف اپنے دفاع کے لیے ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اُڑان پاکستان انٹرن شپ پروگرام کی تقریب میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہونہار نوجوانوں سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ اور پروگرام میں ملک کے ہر کونے سے نوجوانوں کی نمائندگی ہے۔ اُڑان پاکستان پروگرام کے تحت یہ ایک بہترین اقدام ہے۔ اور اس پروگرام میں بہترین صلاحیتوں کے حامل نوجوان بہترین جامعات سے آئے ہیں۔ شرکا کو مختلف شعبوں، وزارتوں اور محکموں میں سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اور نوجوانوں کا فیڈ بیک حکومتی نظام کی بہتری کے لیے فائدہ مند ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی۔ 2023 میں اکثریت کا خیال تھا کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے گا۔ لیکن مجھے یقین تھا کہ ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاملات طے پائے اور ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے۔ مجھے یہ یقین نہیں تھا کہ ہم مختصر مدت میں کوئی پروگرام حاصل کرپائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے میری تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اور اس بات چیت کے نتیجے میں ہم نے اس بحران پر قابو پایا۔ جب میں نے حلف اٹھایا تو ملکی معیشت کی حالت خراب تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی۔ اور ہمارے کاروباری حالات بھی مخدوش تھے۔ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ بہت کم تھی۔ لیکن ہم نے ذمہ داری اٹھائی اور متحد ہو کر آگے بڑھنے کا عزم کیا۔ اور مؤثر اقدامات سے اقتصادی اشارے بہتر ہوئے۔ اب ملک میں پالیسی ریٹ 11 فیصد پر آگیا ہے۔ پالیسی ریٹ میں مزید کمی سے لوگ بینکوں سے پیسہ نکال کر سرمایہ کاری کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھا رہے ہیں۔ 16 ماہ قبل ہر ہفتے ایف بی آر ریفامز پیکج کی میٹنگ کی صدارت کرتا تھا۔ اور ہم نے ایف بی آر سے تمام بدعنوان عناصر کو نکال دیا۔ میں جانتا تھا کہ ایف بی آر سے ناپسندیدہ عناصر کو نکالیں گے تو فون کالز اور سفارشیں آئیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسے فیصلے کیے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے۔ ایف بی آر سے گریڈ 20 کے افسران سے لے کر گریڈ 22 تک کے افسران کو نکالا۔ اور پنجاب سے میری عاجزانہ شہرت کو جانتے ہوئے بہت کم سفارشیں آئیں۔

بھارتی جارحیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے مئی میں پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت کی۔ اور پاکستان بھارت کو پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کرچکا تھا۔ جبکہ بھارت کے پاکستان پر حملے میں 55 معصوم شہری شہید ہوئے۔ اور ہم نے اپنے وطن کا دفاع کیا جو کہ ہمارا بنیادی حق تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نے جب حملہ کیا تو جواب میں پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے۔ اور 10 مئی کی صبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ ہم نے دشمن بھارت کو حقیقی معنوں میں سبق سکھایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف کامیابی متفقہ سوچ اورعمل کے اتحاد کی مرہون منت تھی۔ کراچی سے لے کر پشاور تک پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہوئی۔ ہم نے جدید تکنیک اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک روایتی جنگ جیتی ہے۔ ایٹمی جنگ کا خطرہ پیدا نہیں ہوا اور نہ آئندہ بھی ہوگا۔ جبکہ ہمارا ایٹمی پروگرام صرف اپنے دفاع کے لیے ہے جارحیت کے لیے نہیں۔