فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانیہ میں ہزاروں افغانوں کی خفیہ منصوبے کے تحت آباد کاری کی اسکیم ختم

لندن:افغانستان میں برٹش آرمی کے لیے کام کرنے والے افغانوں کو ایک خفیہ منصوبے کے تحت برطانیہ میں آباد کرنے کے منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس خفیہ منصوبے کا آغاز افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم ہونے کے بعد کیا گیا تھا۔

جس کا مقصد افغان وار میں برطانوی فوج کی مدد کرنے والے افغان باشندوں کو طالبان حکومت کی جانب سے ممکنہ جانوں کے خطرے کے پیش نظر برطانیہ آباد کرنا تھا۔

برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی نے آج پارلیمنٹ کو بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 900 افغان مددگاروں اور 3 ہزار 600 ان کے خاندان کے ارکان کو خفیہ طور پر برطانیہ لایا گیا۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ غلطی سے کی گئی ایک ای میل کی وجہ تقریباً 19 ہزار افغانوں کی ذاتی معلومات لیک ہوگئیں۔ یہ وہ لوگ تھے جنھوں نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دی تھی۔

برطانوی وزیر دفاع نے اس غلطی پر معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے ان خاندانوں کی افغانستان میں زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے تھے کیوں کہ وہ طالبان کی نظر میں آگئے تھے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا لیک کے بعد اُس وقت کی کنزرویٹو حکومت نے ایک خفیہ منصوبہ "افغان ریسپانس روٹ” (ARR) تشکیل دیا جسے خفیہ رکھنے کے لیے عدالت سے سپر انجنکشن حاصل کی گئی۔

برطانوی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ تاہم اب لیبر پارٹی کی موجودہ حکومت نے نہ صرف اس اسکیم کو عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا بلکہ عدلاتی سپر انجنکشن بھی ختم کردی۔

برطانوی وزیر دفاع ہیلی نے کہا کہ مجھے اس بات پر شدید تشویش ہو رہی ہے کہ پارلیمنٹ اور عوام سے اتنی اہم اسکیم کو کیوں چھپایا گیا تھا۔

وزیر دفاع جان ہیلی نے اس اسکیم کو ختم کرنے کا اعلان کیا تاہم اسکیم کے بند ہونے سے پہلے پہلے 6 ہزار 900 افراد کی منتقلی متوقع ہے۔