کراچی(پ۔ر)نیشنل بُک فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کراچی ریجنل دفتر کے آڈیٹوریم میں بدھ کو ایک شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جسمیں شہر کی اہم ادبی سماجی و سیاسی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر خورشید ہاشمی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض معروف شاعر حامد علی سید نے انجام دیئے، اس موقع پر کراچی کے ممتاز شعراء آفتاب عالم قریشی، تاج علی رانا، رحمان نشاط، سید سلیم الدین، سعد الدین سعد، فاروق عرشی سمیت دیگر شعراء نے اپنا کلام نذرِ سامعین کیا .تقریب کے مہمان خصوصی معروف شعراء ڈاکٹر سلمان صدیقی اور ڈاکٹر اقبال پیرذادہ تھے،

اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی احمد سلیم صدیقی کا کہنا تھا کہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن قومی ادارہ ہے ہمیں ملکر اس کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا گو کہ آج ہر شخص کتاب سے دوری اختیار کرتا جارہا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ اب بچوں کو کسی بھی کامیابی پر کتاب کی جگہ موبائل فون تحفے میں دینا ہے. اگر ہم اسی طرح نیشنل بُک فاؤنڈیشن کراچی میں ادبی نشستیں منعقد کرتے رہے تو لوگوں کو دوبارہ کتاب کلچر کی طرف آسانی سے لایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں اے آئی دنیا بدل دے گی اور آج جو کچھ ہے وہ سب مستقبل میں ماضی کا حصہ ہوگا تاہم اگر تب بھی کچھ حقیقی معنوں میں قائم رہے گا تو وہ شاعر ادیب دانشور ہیں جنھیں کسی بھی ٹیکنالوجی سے بدلا نہیں جاسکتا۔ نہوں نے نیشنل بُک فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر کامران جہانگیر اور کراچی میں موجود ان کی ٹیم محسن ناریجو اور رمشا انجم کی کاوشوں کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ ہم مستقبل میں کراچی کی کھوئی ہوئی ادبی فضا کو بحال کرنے میں جلد کامیاب ہوں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos