اسلام آباد: سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہماری کسی سےکوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کو آئین وقانون کے مطابق چلایا جائے۔
وفاقی دارالحکومت میں اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس ایک کروڑ سے زائد لوگوں نے دیکھی، یہ عوامی شعور اور پاکستان کے مسائل پر گفتگو کی بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم ایک آئینی ماہر تھے، 1940 کی قرارداد ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا، قراردادِ لاہور میں آزاد ریاستوں کی بات کی گئی تھی، ہمارے اکابرین 23 مارچ کو یومِ جمہوریت کے طور پر مناتے تھے۔
سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے اقلیت کے حقوق کے تحفظ کے لیے قرارداد پیش کی، آئین مقدس سہی لیکن انسانی ضروریات اس سے بھی مقدم ہیں۔
محمود خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کسی سےکوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کو آئین وقانون کے مطابق چلایا جائے، عوام بھوکے مر رہے ہیں، لوگوں کو انصاف دیا جائے۔
ٹُرتھ اینڈ ری کنسلیئیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، اعلامیہ آل پارٹیز کانفرنس
دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر انتظام آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
کانفرنس کے بعد اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں مشترکہ اعلامیہ جاری کر رہے ہیں جب اپوزیشن کو ختم کیا جارہا ہے، ہائبرڈ نظام ملک سے اپوزیشن کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے، ملک کی تمام جماعتوں کے درمیان گرینڈ ڈائیلاگ کیا جائے، ٹُرتھ اینڈ ری کنسلیئیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ آج ملک بھر کی اپوزیشن جماعتوں نے سیاسی وسماجی صورتحال پر بات کی، پاکستان میں اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان میں اپوزیشن کے لیے کوئی جگہ حاصل کرنا مشکل بنا دیا گیا ہے، حکومت کا کانفرنس میں رکاوٹ ڈالنا آئینی و قانونی حقوق پر ضرب ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ملک چھوڑ کر باہر جا رہا ہے، 45 فیصد پاکستانی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بے روزگاری کی شرح 20 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی و سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کے خلاف فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، اس وقت پاکستان کی تمام جماعتوں میں میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے، انسانی حقوق و پارلیمانی جمہوری نظام مکمل تباہ ہو چکا ہے، نئے میثاق کے لیے ملک کی تمام سیاسی قوتوں کے درمیان اتفاق پیدا کیا جائے۔
اس سے قبل کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ماضی میں اقتدار کے بہت فارمولے آئے مگر سب ناکام ہوئے، صرف آئین و قانون کا فارمولا ہی کامیاب ہوسکتا ہے۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا 9 مئی کے مقدمات میں دی جانے والی سزائیں افسوس ناک ہیں ، انصاف کا تقاضا ہے کہ تمام فریقین کو برابر کا دفاعی حق ملے، جیسے ہی نظام بدلتا ہے سزائیں کالعدم ہوجاتی ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ 9 مئی کا فیصلہ انصاف نہیں، عدالتی وقار پر سوالیہ نشان ہے، اگر انصاف نہیں ملا تو کیا ہمیں عالمی عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا ہوگا؟
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos