اسلام آباد: پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایک بیان میں بتایا کہ روبیش مارکی نامی پراپرٹی کو 50 کروڑ 80 لاکھ روپے میں نیلام کیا گیا ہے اور یہ قیمت ریزرو پرائس سے دو کروڑ روپے زیادہ ہے۔ نیب کے مطابق اس پراپرٹی کی ادائیگی اور منتقلی کا عمل جاری ہے۔
نیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے کارپوریٹ آفس ون اور ٹو کے لیے مشروط پیشکش کی گئی ہے۔ ‘کاپوریٹ آفس ون کے لیے 87 کروڑ 60 لاکھ کی مشروط بولی لگی۔ کارپوریٹ آفس ٹو کے لیے 88 کروڑ 15 لاکھ کی مشروط بولی وصول۔ کارپوریٹ آفس ون اور ٹو کی نیلامی کی منظوری دی جانا باقی ہے۔
جبکہ نیب کے مطابق 3 پراپرٹیز فروخت نہیں ہوئیں، ان کی جائیدادوں کی نیلامی موخر کر دی گئی۔ ان پر نیب کو مطلوبہ بولی موصول نہ ہوئی۔
خیال رہے کہ نیب نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کے تعمیراتی پراجیکٹ بحریہ ٹاؤن کے دو کارپوریٹ دفاتر سمیت اربوں روپے مالیت کی چھ جائیدادوں کی نیلامی کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
بحریہ ٹاؤن کی جانب سے اس نیلامی کو رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا تاہم ہائیکورٹ نے نیلامی رکوانے کی بحریہ ٹاؤن کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
بدھ کو ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کا عمل روکا جائے۔
بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کا حکم احتساب عدالت نے تین مختلف مقدمات میں ملک ریاض کو اشتہاری قرار دینے کے بعد کیا گیا تھا۔
دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے، ایف آئی اے، نے ایک جاری تفتیش کے دوران نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ’بحریہ ٹاؤن‘ اور اس کے مالک ملک ریاض کے خلاف مبینہ کرپشن کے ثبوت حاصل کر لیے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos