(کراچی ، اسٹاف رپورٹر ) معروف سوشل نیٹ ورک درس قران ڈاٹ کام کے ہفتہ واری پروگرام میں 14 اگست یوم آزادی کے حوالے سے "پاکستان، ہماری زمہ داری ” پر مولانا مطیع الرحمن نے درس قرآن و حدیث دیا ، اس موقع پر آپ نے کہا ” پورا اسلام کا ایک جامع نظام ہے کہ اللہ بے حیائی سے روکتا ہے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے فواحش کا خاتمہ کرنا بے حیائی کو روکنا منکرات کو روکنا ایک اور ایت میں اللہ کہتا ہے کہ ہم جنہیں روئ زمین کا بادشاہ بنائیں وہ نماز قائم کریں مالیات کا نظام درست کریں امر بالمعروف کریں نہیں عن المنکر کریں یہ حاکم وقت کی ذمہ داری ہے ۔۔
انھوں نے مزید کہا
” صرف حکومتوں کے صحیح ہونے سے کام نہیں چلے گا صرف میرے اور اپ کا صحیح ہونے سے بھی کام نہیں چلے گا سب کو مل جل کر کوشش ابتدا اپنی ذات سے کرنی ہے اثرات اللہ اس کے معاشرے پر پہنچائے گا پاکستان سے وفاداری کرنی ہے پاکستان سے محبت کرنی ہے پاکستان اللہ کی بڑی نعمت ہے اس کی قدر کرنی ہے اور اس ملک کو اسلامی ملک بنانے کی ہم میں سے ہر ایک نے اپنے طور سے کوشش کرنی ہے ۔
مولانا مطیع الرحمن حکومت پر زور دیا اور کہا
"نظام عدل کی درستگی جس میں اج بڑا فقدان ہے حکومت کو چاہیے اپنا نظام عدل درست کریں ، نبی علیہ السلام کو اللہ نے حکم دیا اے نبی اپ صحابہ سے مشورہ کریں نبی کی مجلس شوری ابوبکر عمر عثمان و علی عشرہ مبشرہ خالد ابن ولید جیسے اکابر صحابہ نبی کی مجلس شوری میں ہوتے تھے اور نبی ان سے اہم امور میں مشورہ کرتے تھے لائق فائق متدین دیندار مجلس شوری کا قیام اسلامی مملکت کے لیے ضروری ہے صرف صدر وزیراعظم پر حکومت کو نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ کرپشن کا خاتمہ یہ حکومت کی ذمہ داری قران میں ایت اتاری اللہ سے خیانت نہ کرو رسول سے خیانت نہ کرو اور اپنی امانتوں میں خیانت نہ کرو اپ خیبر کی لڑائی میں مدعم نامی ایک شخص کجاوا اونٹ کا درست کر رہا تھا اپ علیہ السلام کا خادم تھا تیر ا کر یہاں لگا میدان جہاد ہے اپ کا خادم ہے کجاوت درست کر رہا ہے تیر ا کے لگا مر گیا ، اپ نے فرمایا سیدھا جہنم میں چلا گیا کیوں اس نے غنیمت کے مال کی ایک چادر چرا لی لیکن سیدھا کہاں چلا گیا جہنم میں ایک چادر چرانے پر اج لوگوں نے حکومت کے مال کو اپنا مال سمجھ لیا ۔
بیت المال کا قیام ہو بیت المال کا قیام بہت ضروری ہے ۔ احتساب کا کڑا نظام حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے زمانے میں ہر ایک کا احتساب ہر ایک کی پوچھ گج کڑا احتساب یہ نہیں کہ ظاہری بات نیب بن گیا اپنوں کو چھوڑ رہے ہیں پتہ نہیں کیا کچھ کر رہے ہیں اسلامی مملکت کے لیے حکومت کی ذمہ داری ہے احتساب کا کڑا نظام۔ سود کا خاتمہ سود والوں کا اللہ کے ساتھ اعلان جنگ ہے سود کے ساتھ کبھی بھی ملک اسلامی ملک نہیں بن سکتا ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان سود کا خاتمہ نہیں ہوگا یہ کبھی بھی نام سے اسلامی نہیں بنے گا سود والوں کا تو اللہ کے ساتھ اعلان جنگ ہے ، دین و دنیا کی تعلیمی ترقی شعور پیدا کریں گاؤں دیہات کے لوگوں میں شعور پیدا کریں عوام الناس میں شعور پیدا کرے دینی شعور بیدار کرنا حکومت کی زمہ داری ہے ۔ اللہ عدل کا حکم کرتا ہے اور جو اللہ کے نائب بن کر حکمران ہوں انہیں عدل کا حکم کرنا ہوگا احسان ہر کام اچھا کرو رشتہ داروں کا حق ادا کرو ۔
انھوں نے عوام الناس کو مخاطب ہو کر کہا ” قران کریم کی دو ایتیں میں حکم دیا ہے کہ اللہ سے ڈرو اور اللہ کا شکر ادا کرو ایت سورہ انفال میں ہے کہ یاد کرو اس وقت کو جب تم تعداد کے اعتبار سے کم تھے زمین میں بہت کمزور سمجھے جاتے تھے تم ڈرتے تھے اس بات سے کہ لوگ تمہیں اچک نہ لیں ادھر سے حملہ ادھر سے حملہ کتنی قربانیاں اس ملک کے بننے میں وہ سب ہم سب کے سامنے بار بار سنتے رہتے ہیں ہر طرف سے خوف کی فضا اللہ نے تمہیں ٹھکانہ دیا اگرچہ یہ ایت اتری تو 1400 سال پہلے لیکن اج کے اعتبار سے دیکھا جائے تو یہ ایت بالکل منطبق اللہ کی مدد سے یہ ملک حاصل ہوا اللہ کہتا ہے میں نے تمہیں ساری طیب چیزیں عطا کی اگر غور کریں تو اس ملک میں اللہ کی کتنی نعمت ہے ہر اعتبار سے میرے پاس تفصیل میں جانے کا وقت نہیں اور اخر میں اللہ نے کیا کہا یہ سب تمہیں اس لیے دیا تھا کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو تو ہمارے لیے شکر ادا کرنے کا موقع ہے لیکن جو بات میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ایک حقیقت کی نگاہ سے اگر ہم نگاہ ڈالیں تو 78 سال کے عرصے میں ہم اپنے مقصد میں ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکے جس کے لیے ہم نے یہ ملک حاصل کیا تھا اس میں ترقی نہیں ہو سکی کامیابی نہیں ہو سکی بلکہ سب کچھ معاملہ اس کے برخلاف جا رہا ہو اب قصوروار کون ہے عموما لوگوں کے ذہنوں میں جو کہ ہمارا عمومی ذہن بن گیا عمومی فضا بن گئی کہ ساری چیزوں کا قصوروار حکمرانوں کو قرار دیا جاتا ہے اور حکمرانوں کی برائی بیان کرتے ہوئے ہم لوگ تھکتے نہیں ہیں ہماری مجلس کا موضوع سوشل میڈیا کا موضوع اور ہمارے میڈیا کا موضوع الیکٹرانک میڈیا کا موضوع اخبارات کا موضوع ہمارے تبصرے تجزیہ سوچ سب اسی پر حکمران خراب ہیں حکومت خراب ہے اور جس کی جس کے ساتھ سیاسی ہمدردیاں وابستہ ہیں ۔یہ ملک ہمارا ہے اور اس کی خیر و صلاح اور فلاح و بہبود کے لیے تین اعتبار سے کوششوں کی ضرورت ہے پہلا درجہ انفرادی کوشش دوسرا درجہ اجتماعی کوشش تیسرا درجہ حکمرانوں کی ذمہ داری تو موضوع تو بہت طویل اور تفصیلی ہے لیکن مختصرا یہ کہ پہلی چیز ہے انفرادی کوشش انفرادی کوشش میں سب سے پہلے ہم میں سے ہر ایک اپنے اپ کو درست کر دے سب سے پہلے شریعت کے حکم کا مخاطب میں ہوں قران کریم کی ایت ہے ساتویں پارے کی کیا ترجمہ اے ایمان والو تم پر اپنی ذات کی اصلاح لازم ہے اگر ہم اس ایت پر عمل کر لیں بہت سارے مسئلے حل ہو جائیں تم پر اپنی ذات کی اصلاح لازم ہے یہ ترجمہ اس کا کیا ترجمہ اگر تم سیدھے راستے پر چل رہے ہو تو کسی گمراہ دھونے والے کا گمراہ ہونا تمہیں نقصان نہیں پہنچا ہے اب بتائیے قران سے بڑھ کے کوئی بہترین اصول ہو سکتا ہے ہر ایک اپنی اصلاح کی کوشش کر لے میں نے اپنے طور سے صحیح ہونا ہے اب ہو کیا رہا ہے اگر میں یوں کہوں کہ ہماری ساری توپوں کا رخ دوسرے فلاں ایسا حکومت ایسی میرا پڑوسی ایسا رشتہ دار ایسا کیا مطلب میں بالکل صحیح ہوں جب کہ اگر غور کیا جائے میں اپنے بارے میں کہتا ہوں جو میں کمیاں دوسروں کی بیان کر رہا ہوتا ہوں وہ کمیاں میرے اندر بھی موجود ہوتی ہیں تو اگر میں دوسروں کی اصلاح کرنے سے پہلے اپنی اصلاح کر لوں تو بہت سارا مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوگا اللہ نے قران میں تھوڑی سی ڈانٹ پلائی اس پر سورہ صف کی ایت جو کرتے نہیں ہو وہ کہتے کیوں دوسروں کے لیے تو لمبے چوڑے دعوے اور امیدیں اور اپنا عمل صفر قبور اللہ کے نزدیک بڑی ناراضگی کی بات ہے یہ کہ وہ بات کہو جو تم خود نہیں کرتے تو لہذا پہلی چیز کیا ہے کہ میں اپنے اپ کو سیدھا کر لوں چھ فٹ کے بدن کے اندر اگر میں اپنے دین اور اخلاق اور حسن معاملہ کو صحیح کر لوں۔ انفرادی اعمال کی برکت سے غور سے سنیے گا بڑوں کی بات انفرادی تبدیلی کی برکت سے پورے معاشرے میں تبدیلی ائے گی میری اور اپ کی سوچ کیا بن گئی ہر ایک یہ کہتا ہے معاشرہ تبدیل ہو جائے میں بھی تبدیل ہو جاؤں گا لوگ تبدیل ہو جائیں میں بھی تبدیل ہو جاؤں گا اور اپ نے ایک جملہ سنا ہوگا مولوی صاحب اوے کا اوا بگڑا پڑا ہے جو سب کر رہے ہیں میں نے بھی وہ کرنا ہے تو بتاؤ کوئی اصلاح ہو سکتی ہے اصلاح کا پہلا راستہ یہ ہے فرماتے ہیں کہ اصلاح اپنی ذات سے شروع کریں میں سب خراب اور سارا تبدیلی کا رخ کہاں سے شروع کروں اپنی ذات سے میری بیوی بچے بھی بعد میں میرا خاندان بعد میں سب سے پہلے اصلاح کہاں سے شروع کرنی ہے بھائی اپنی ذات سے نیت کرتے ہیں
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos