کابل: پاکستان ، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی مذاکراتی اجلاس ہوا۔
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی اجلاس میں کابل میں ہوا، تینوں ممالک کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی متفقہ کاوشوں پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں تجارت، صحت، تعلیم اور ثقافت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اسی طرح اجلاس میں ڈرگ ٹریفکنگ کی روک تھام پر اتفاق ہوا جب کہ مذاکرات میں سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر بھی بات چیت ہوئی۔
بعدازاں کابل میں اسحاق ڈار ایک روزہ دورہ مکمل ہونے پر پاکستان کے لئے واپس روانہ ہوگئے۔
قبل ازاں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی بھر پور نمائندگی کی، اُن کے ہمراہ افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ محمد صادق اور وزارتِ خارجہ کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔
افغانستان نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ اس کی سرزمین کو کسی دہشتگرد گروہ کو پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔یہ یقین دہانی افغان عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کرائی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ ملاقات کابل میں چین، پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے چھٹے سہ فریقی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، تجارت، سلامتی اور انسداد دہشتگردی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات کا خیر مقدم کیا کہ اب دونوں ممالک میں سفارتی سطح کو ناظم الامور سے بڑھا کر سفیر کے درجے تک لے جایا جا رہا ہے، جو 21 مئی 2025 کو بیجنگ میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں طے پایا تھا۔
فریقین نے اس سے قبل ہونے والی ملاقاتوں، بالخصوص اپریل اور جولائی 2025 میں کابل کے دوروں اور بیجنگ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ زیادہ تر فیصلوں پر عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے یا تکمیل کے قریب ہیں، جن سے بالخصوص تجارت اور ٹرانزٹ کے شعبے میں پاک-افغان تعلقات کو تقویت ملی ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تعلقات میں پیش رفت کو سراہا، تاہم انہوں نے زور دیا کہ انسداد دہشتگردی کے شعبے میں مزید عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے افغان سرزمین سے سرگرم تنظیموں جیسے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) مجید بریگیڈ کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر افغان وزیر خارجہ نے یقین دہانی کرائی کہ افغانستان کسی دہشتگرد تنظیم کو اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ملاقات کے اختتام پر پاکستانی وزیر خارجہ نے افغان حکومت کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور سہ فریقی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos