فائل فوٹو
فائل فوٹو

نوجوان صحافی خاورحسین کی موت کی وجہ سر میں گولی لگنا قرار

سانگھڑ:نوجوان صحافی اورکراچی میں ایک نیوزچینل کے سینئرپارلیمانی رپورٹر خاورحسین کے حیدرآبادمیں ہونے والے دوسرے پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں سر پر لگنے والی گولی کو موت کی وجہ قراردیاگیا ہے جبکہ حتمی رپورٹ لیبارٹری کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق متوفی خاورحسین کے بھائی اعجاز حسین اورآئی جی سندھ کی کی درخواست پر ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز نے خاورحسین کی دوبارہ پوسٹمارٹم کاحکم جاری کیاتھا جس کے بعد اٹھارہ اگست کو متوفی خاورحسین کا لیاقت یونیورسٹی ہسپتال میں دوبار پوسٹمارٹم رپورٹ کیاگیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پوسٹمارٹم کرنے والے تین رکنی بورڈ نے دوبارہ کیے گئے پوسٹمارٹم کی رپورٹ جاری کردی ہے جوکہ ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ آفس نے سندھ حکومت اور فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو ارسال کردی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دوبارہ کیے گئے پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں سر میں لگنے والی گولی کو موت کی وجہ قراردیاگیا ہے اورفائر کا فاصلے کو کانٹیک شوٹ تحریرکیاگیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق طبی اصطلاح میں کانٹیکٹ شوٹ وہ گولی کا زخم ہے جو اس وقت لگتا ہے جب پستول جسم کے ساتھ لگا ہواہو۔ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھوپڑی میں لگنے والی گولی 16 سینٹی میٹر گہرائی تک گئی اور باہر نکلی جس سے دماغ مکمل طور متاثر ہوا، گولی نے دماغی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا جو موت کے سبب کے لیے کافی ہے۔

پوسٹمارٹم رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ متوفی کے اندرونی جسمانی اعضاء جگر،دل، گردے اور دیگر اعضاء نارمل اور صحت مند اوربیرونی جِسم پرتشدد کاکوئی نشان نہیں جبکہ لیبارٹری کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد حتمی رپورٹ ریفرنگ اتھارٹی کو بھیجی جائے گی۔