فائل فوٹو
فائل فوٹو

شاہد خاقان عباسی نے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سے پہلی ملاقات کا احوال سنا دیا

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ نومبر 2018 میں ہمیں جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے ملنے بلوایا تو میں جنرل ریٹائرڈ فیض کو نہیں جانتا تھا، میں نے خواجہ آصف سے کہا کہ جب وہ آئیں تو مجھے بتا دینا کہ کون ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2018 میں جنرل باجوہ کا میسج آیا کہ میں آپ سے مفتاح اسماعیل اور خواجہ آصف سے ملنا چاہتاہوں ، معیشت کے بارے میں بات کرنی ہے ، ہم نے اپنی پارٹی سے مشاورت کی۔

 انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے ملاقات کر لیں ، پھر میسج آیا کہ میرے گھر مفتاح اسماعیل اور خواجہ آصف آجائیں گے پھر جنرل فیض ہمیں یہاں سے آ کر لے جائیں گے ، اس وقت جنرل فیض ڈی جی سی تھے ، میرے گھر پر مفتاح اسماعیل اور خواجہ آصف بھی آ گئے ، ہم بیٹھے تو میں نے کہا کہ جب جنرل فیض لینے آئیں تو مجھے بتانا کون سے ہیں، کیونکہ میں انہیں پہچانتا نہیں ہوں، میری ان سے پہلے کوئی ملاقات ہی نہیں ہوئی تھی،وہ آئے اور ہمیں لے گئے، وہ میٹنگ 4 گھنٹے تک جاری رہی جس میں جنرل فیض بھی موجود تھے، اس میٹنگ میں معیشت پر بات چیت ہوئی تھی ۔