پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنا پیسہ سیلاب متاثرین پر لگایا اس سے کئی ڈیم بن سکتے تھے۔
اپنے بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈیمز بنتے تو جو سیلابی پانی آج زخمت بنا ہوا ہے وہ نعمت ہوتا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ڈیمز بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے وسائل سے خود ڈیمز بنائیں گے تاکہ پانی بچایا جا سکے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 15 اگست سے شروع ہونے والے کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی بارشوں نے صوبے کے کئی اضلاع کو بری طرح متاثر کیا جن میں بونیر، سوات، شانگلہ، باجوڑ، مانسہرہ اور صوابی شامل ہیں۔
ان بارشوں اور حادثات کے باعث 406 افراد جاں بحق اور 245 زخمی ہوئے، جبکہ 664 گھروں کو مکمل اور 2431 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، مزید برآں 511 سڑکیں، 77 پل اور 2123 دکانیں بھی متاثر ہوئیں، صوبائی حکومت نے فوری طور پر تمام محکموں، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو متحرک کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے بعد ریلیف سرگرمیوں کا آغاز ہوا جس کے تحت ایک لاکھ 19 ہزار افراد کو پکا پکایا کھانا فراہم کیا گیا، 125 ٹرکوں پر امدادی سامان روانہ کیا گیا اور 70 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے۔ وزیراعلیٰ کے مطابق صوبائی حکومت نے معاوضوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا کہ کابینہ اراکین، اراکین اسمبلی اور سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں سیلاب متاثرین کے لیے عطیہ کریں گے جس کے لیے پی ڈی ایم اے میں خصوصی اکاؤنٹ کھولا گیا ہے، صوبائی حکومت اب تک ریلیف اور بحالی کے لیے 6.5 ارب روپے جاری کر چکی ہے جبکہ مزید 5 ارب روپے بھی جاری کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چاروں وزرائے اعلیٰ کی حمایت سے نئے ڈیم بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اجلاس میں ڈیم کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی فنڈ دینے کا کہا، ڈیموں سے متعلق صوبوں کی طرف سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos