ڈیرہ غازی خان کے سیلاب متاثرہ دیہات میں ڈوبی ہوئی سڑکوں اور ٹوٹے ہوئے راستوں نے مقامی خاندانوں کو کشتیوں پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
اہم ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے لوگ پرائیویٹ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔ اگرچہ اس صورتحال نے ملاحوں کی آمدنی میں اضافہ کر دیا ہے، لیکن متاثرہ خاندانوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ بیمار افراد کو اسپتال لے جانا ہو یا بچوں کے لیے کھانے پینے کا سامان لانا، ہر ضرورت کشتیوں کے ذریعے ہی پوری کی جا رہی ہے۔
ملاحوں کا کہنا ہے کہ روزگار تو میسر آ گیا ہے، مگر غربت کے شکار متاثرین کو بار بار پانی عبور کرتے دیکھ کر دل دکھتا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح کم ضرور ہوئی ہے لیکن دیہات تاحال پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ لوگ اپنے کچے گھروں سے نکلنے اور روزمرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے اب بھی کشتی کے کرایے ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
ایک طرف ملاحوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ دوسری جانب متاثرین غربت اور کسمپرسی کے بوجھ تلے ہر دن نئی آزمائش کا سامنا کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos