امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کو ’’نمائشی‘‘ قرار دیتے ہوئے بھارت، چین اور روس پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت روسی خام تیل خرید کر یوکرین جنگ کو مالی مدد فراہم کر رہا ہے۔
فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ بھارت اور چین دونوں روسی جنگی مشین کو ایندھن فراہم کر رہے ہیں، اور وقت آئے گا جب امریکہ اور اس کے اتحادی اس پر سخت اقدامات کریں گے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی روسی صدر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کو زیادہ اہمیت نہ دیتے ہوئے کہا کہ "ایس سی او اجلاس بنیادی طور پر نمائشی ہے، آخرکار بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور اس کے مفادات روس کے بجائے امریکہ اور چین کے زیادہ قریب ہیں۔”
امریکی وزیر خزانہ کے مطابق نئی دہلی روس سے سستا خام تیل خرید کر ریفائن کر کے دوبارہ فروخت کر رہا ہے، جو کریملن کو یوکرین جنگ میں مدد فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اور بھارت جیسے بڑے جمہوری ممالک اپنے اختلافات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم واشنگٹن نئی دہلی کی توانائی پالیسی پر تحفظات رکھتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos