اسلام آباد ہائیکورٹ کا فل کورٹ اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔ اسی دوران جسٹس بابر ستار اور جسٹس ایاز اسحاق خان نے چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو خطوط لکھ کر کیسز کی فکسیشن اور روسٹر کی تیاری میں شفافیت کی کمی پر سنگین سوالات اٹھائے۔
خطوط میں کہا گیا کہ سینئر ججوں کو ڈویژنل بنچوں کی سربراہی سے خارج کیا گیا اور بعض کیسز من پسند انداز میں مخصوص ججوں کو دیے گئے۔ جسٹس بابر ستار نے ماتحت عدلیہ کی نگرانی میں ناکامی اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر بھی خدشات ظاہر کیے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی آزادی کو سبوتاژ نہیں کیا جانا چاہیے، جبکہ کمیٹیوں کی تشکیل میں سینئر ججوں کو نظر انداز کرنا ادارہ جاتی اصولوں کے منافی ہے۔
سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر نے بھی مؤقف اپنایا کہ چیف جسٹس کا روسٹر مرتب کرنے کا اختیار مطلق نہیں بلکہ ایک آئینی امانت ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos