جلال پور پیروالا میں تباہ کن سیلاب،ایمرجنسی نافذ

پنجاب کے شہر جلال پور پیروالا میں دریائے چناب اور ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے باعث حالات تشویشناک ہو گئے ہیں۔ خان بیلہ کے قریب عارضی بند ٹوٹنے سے متعدد بستیاں ڈوب گئیں جبکہ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ پانی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح کے باعث علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ریسکیو ٹیموں نے شہریوں کے انخلا کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور مساجد سے اعلانات کے بعد لوگ گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب جا رہے ہیں۔ کئی دیہات میں لوگ گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ حکام نے شہریوں کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے جبکہ بتایا گیا ہے کہ سیلابی ریلا آج ملتان پہنچے گا۔

ہیڈ محمد والا اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بھی گھروں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ پانی نے دیگر حفاظتی بندوں کی آخری حد کو چھو لیا ہے جس کے باعث مزید بستیاں متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

پنجند بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 6 لاکھ 9 ہزار 669 کیوسک جبکہ دریائے چناب کے تریموں ہیڈ ورکس پر 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح سندھ میں بھی پانی کی صورتحال سنگین ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 1 ہزار 626 کیوسک، سکھر بیراج پر 3 لاکھ 40 ہزار 766 کیوسک اور کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 36 ہزار 116 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے رات گئے تک سیلاب کی صورتحال مانیٹر کی اور جلال پور پیروالا سمیت متاثرہ علاقوں میں جاری ریسکیو آپریشن کی ورچوئل نگرانی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے، ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ موقع پر موجود ہیں اور اب تک تقریباً 2000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیلابی صورتحال پر قابو پانے کے لیے تھرمل امیجنگ ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ بروقت اقدامات کے ذریعے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔