فوٹو بشکریہ غیر ملکی میڈیا
فوٹو بشکریہ غیر ملکی میڈیا

نیپال : مظاہرین نے سابق وزیراعظم کی اہلیہ کو زندہ جلا دیا

کٹھمنڈو:نیپال میں حالیہ پُرتشدد مظاہروں کے دوران سابق خاتونِ اول راجیہ لکشمی چترکار ہلاک ہوگئیں۔ مظاہرین نے ان کے گھر کو نذرِ آتش کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ شدید جھلس گئیں۔ اہلِ خانہ کے مطابق انہیں فوری طور پر کیرتی پور برن ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

دی مرر کے مطابق راجیہ لکشمی چترکارسابق وزیرِاعظم جھالناتھ کھنال کی اہلیہ تھیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔

بدعنوانی اور معاشی بدحالی کے خلاف عوامی احتجاج پر تشدد کی نئی لہر میں پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور متعدد وزراء کے گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ یہ واقعہ منگل کے روز اس وقت پیش آیا جب وزیرِاعظم کے پی شرما اولی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

بھارتی خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق سپریم کورٹ کی عمارت میں آگ لگنے کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ مقامی ٹی وی چینلز اور عینی شاہدین نے پارلیمنٹ پر حملے اور آتشزدگی کی رپورٹس دیں۔ احتجاجی مظاہرین وزیرِاعظم کے دفتر میں داخل ہو گئے اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔ 

اولی کی بھکتاپور کے علاقے بالکوٹ میں واقع نجی رہائش گاہ کو بھی مظاہرین نے نذرِ آتش کر دیا۔ یہ اقدام اُن جھڑپوں کے بعد سامنے آیا جن میں پیر کے روز کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

وزیرِابلاغات پرتھوی سبھا گرونگ کے گھر کو آگ لگا دی گئی، جبکہ ڈپٹی وزیرِاعظم بشنو پاؤڈل، نیپال راسٹرا بینک کے گورنر بشوو پاؤڈل اور سابق وزیرِداخلہ رمیش لیکھک کی رہائش گاہوں پر بھی حملے کیے گئے۔ مظاہرین نے سابق وزیرِاعظم شیر بہادر دیوبا اور اپوزیشن لیڈر پشپا کمال دہل کے گھروں پر دھاوا بولنے کی بھی کوشش کی۔

کٹھمنڈو، للیت پور، کوشی، برجنچ اور مکوانپور سمیت کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جبکہ بازار، شاہراہیں اور عوامی مقامات بند کر دیے گئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے کٹھمنڈو میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا، لیکن ہجوم بدستور مزاحمت کرتا رہا۔