چیئرمین ایف بی آر نے سینئر کسٹمز آفیسرز کے ہمراہ پیر کے روز میڈیا بریفنگ کے دوران ایک اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو مکمل طور پر مسترد کردیا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم شروع کرنے کی وجہ سے ریونیو میں 100 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ اخبار میں شائع ہونے والی خبر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی ابتدائی آڈٹ رپورٹ کی غلط تشریح پر مبنی تھی۔
میڈیا بریفنگ کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ دسمبر 2024 میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم شفافیت بڑھانے اور تاجروں اور کسٹمز اہلکاروں کے درمیان ملی بھگت ختم کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم سے نقصان کے بجائے ریونیو کلکشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ اس سسٹم کے شروع ہونے کے بعد سے ریونیو میں تقریباً تیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نان کمپلائنٹ تاجروں کے خلاف درج کئے جانے والے مقدمات میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔
ایف بی آر ٹیم نے لگژری گاڑیوں کی کم قیمت پر کلیئرنس کے الزامات کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے دستاویزی ثبوت پیش کیے کہ ڈیوٹیاں اور ٹیکسز مقررہ ویلیوایشن ٹیبلز کے مطابق درست طور پر عائد اور وصول کیے گئے۔ خبر میں شائع دعوے کے برخلاف وضاحت کی گئی کہ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کے تحت ٹویوٹا لینڈ کروزر 10.05 ملین روپے (نہ کہ 17,800 روپے) کی قیمت پر کلیئر کی گئی اور 47.2 ملین روپے ڈیوٹیوں/ٹیکسز کی مد میں بھی وصول کیے گئے۔ مزیدبرآں یہ بھی بتایا گیا کہ تمام اشیاء امپورٹ پالیسی آرڈر کے تحت تمام قانونی تقاضے پورے کرنے پر کلیئر کی گیئں ۔
بندرگاہوں پر جہازوں کے لنگر انداز رہنے کے دورانیئے میں اضافے سے متعلق خدشات پر چیئرمین نے وضاحت کی کہ معمولی تاخیر فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کی وجہ سے نہیں بلکہ زیادہ تر بیرونی عوامل مثلاً بندرگاہوں پر رش اور طریقہ کار کی رکاوٹوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ شائع ہونے والی خبر میں جن لیک شدہ آڈٹ آبزرویشنز کا حوالہ دیاگیا وہ محض ابتدائی، مبالغہ آمیز اور بعض صورتوں میں حقائق کے منافی تھیں۔ انہوں نے صحافیوں کو یقین دلایا کہ سرکاری رپورٹس کے غیر مجاز افشا یا دانستہ غلط رپورٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور اس ضمن میں ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے۔
شفافیت اور اصلاحات کے حکومتی عزم کو دہراتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا بنیادی ستون ہے۔ ہم کمپلائنس ، فسیلٹیشن اور کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے اس نظام کو مزیدمضبوط کرتے رہیں گے اوراس کے ساتھ ساتھ ان عناصر کے خلاف ہر ممکن کاروائی کی جائے گی جو ان اصلاحات کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos