مون سون اختتام پذیر، دریا معمول پر بہہ رہے ہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے

 

پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ سیلابی اثرات بدستور موجود ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کے مطابق مون سون کا سیزن مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے اور اس وقت تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موٹروے ایم 5 کے متاثرہ حصے کو کلیئر کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب کے باعث 123 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 3 ہزار 700 سے زائد دیہات متاثر ہوئے۔ متاثرین کی بحالی کے لیے خصوصی مانیٹرنگ ڈیش بورڈ قائم کر دیا گیا ہے جس کی نگرانی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز خود کریں گی۔

جلال پور پیروالا میں موٹروے ایم 5 کا ایک اور حصہ سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ دریائے ستلج کا تیز بہاؤ موٹروے کے اوپر سے گزرتے ہوئے دریائے چناب کی جانب بڑھ رہا ہے۔ موٹروے پولیس اور این ایچ اے کے عملے نے بھاری مشینری کے ذریعے پانی کا دباؤ کم کرنے اور راستہ بند کرنے کے لیے بڑے پتھر ڈالنے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔

گجرات میں ایک گھنٹے کی بارش نے شہر کو زیرِ آب کر دیا۔ گلیاں اور شاہراہیں کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئیں جبکہ ڈپٹی کمشنر آفس سمیت متعدد سرکاری دفاتر بھی متاثر ہوئے۔ کچہری چوک، جناح چوک اور پرنس چوک تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔ بارش کے بعد کھلے مین ہولز میں گرنے والے دو شہریوں کو بروقت کارروائی کے ذریعے بچا لیا گیا۔

دادو میں دریائے سندھ کی صورتحال تشویشناک ہے۔ نئو گوٹھ کے قریب کچے کے علاقوں میں پانی داخل ہوگیا جبکہ ایل ایس بچاؤ بند پر دباؤ بڑھنے سے شگاف پڑنے کا خدشہ ہے۔ گاؤں جمن لاکھیر کے نزدیک پانی بند سے رسنے لگا، جسے مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔