اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے کسی جج کے خلاف کارروائی صرف سپریم جوڈیشل کونسل میں ہو سکتی ہے۔
عدالت کے مطابق آئین کا آرٹیکل 209 ججز کے خلاف کارروائی کا دائرہ سپریم جوڈیشل کونسل تک محدود کرتا ہے، جبکہ آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت ججز ایک دوسرے کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی نہیں چلا سکتے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) کمیٹی اور آئینی بینچوں کی تشکیل سے متعلق کمیٹی کے ارکان کے خلاف جاری توہین عدالت کا نوٹس غیر مؤثر ہے اور کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
مزید کہا گیا کہ دو رکنی بینچ کے 21 اور 27 جنوری کے احکامات بھی غیر مؤثر ہیں، اس لیے کمیٹی ممبران کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک دو رکنی بینچ نے عدالتی حکم کے باوجود کیس مقرر نہ کرنے پر ایڈیشنل رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی، تاہم بعد ازاں اپیل میں سپریم کورٹ نے یہ کارروائی ختم کر دی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos