افغانستان میں طالبان نے موبائل فون کے ٹاورز بھی بند کردیئے

کابل(امت نیوز) افغانستان میں طالبان حکومت نے فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند کرنے کے بعد ملک بھر میں موبائل فون ٹاورز بھی بند کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروسز مکمل طور پر معطل ہو گئی ہیں۔

انٹرنیٹ نگرانی کی عالمی تنظیم نیٹ بلاکس کے مطابق افغانستان اس وقت ’مکمل انٹرنیٹ بلیک آؤٹ‘ کا سامنا کر رہا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں ان کے دفاتر سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے جبکہ موبائل انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ ٹی وی کی سروسز بری طرح متاثر ہیں۔

تاحال طالبان حکومت کی جانب سے اس اقدام پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا۔ ایک طالبان اہلکار نے غیر رسمی طور پر کہا ہے کہ "ٹیلی کام کی بندش اگلی ہدایات تک نافذ رہے گی۔”

نجی افغان ٹی وی چینل طلوع نیوز نے اپنے ناظرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپ ڈیٹس کے لیے ان کے سوشل میڈیا پیجز کو فالو کریں کیونکہ انہیں اپنے ٹیلی ویژن اور ریڈیو نشریات میں رکاوٹوں کی توقع ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس بندش کے اثرات کابل ایئرپورٹ پر بھی دیکھے گئے ہیں۔ پروازوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ فلائیٹ ریڈار 24 کے مطابق، کم از کم آٹھ پروازیں منگل کے روز کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ یا پہنچ نہ سکیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب طالبان نے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپنی تشریح کے مطابق اسلامی قوانین نافذ کرتے ہوئے متعدد پابندیاں عائد کی ہیں۔