امریکا سے سیکڑوں ایرانی شہری ملک بدر، پہلا گروپ تہران پہنچ گیا

امریکا نے سخت امیگریشن پالیسی کے تحت سیکڑوں ایرانی شہریوں کو ملک بدر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی گروپ، جس میں تقریباً 120 افراد شامل ہیں، قطر کے راستے تہران پہنچ گیا۔

امریکی حکام کے مطابق ملک بدر کیے جانے والوں میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو مختلف جرائم میں سزا کاٹ چکے تھے، اور وہ بھی جو میکسیکو کے راستے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق اگرچہ ایران اور امریکا کے تعلقات جوہری پروگرام کے باعث کشیدہ ہیں، لیکن یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان ایک غیر معمولی قونصلر تعاون کی مثال سمجھا جا رہا ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ معاملہ مکمل طور پر قونصلر نوعیت کا ہے، سیاسی نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو ایرانی تارکین وطن کے بنیادی حقوق کا احترام کرنا چاہیے، کیونکہ کچھ ایسے افراد بھی اس فہرست میں شامل ہیں جن کے پاس رہائشی اجازت نامہ موجود تھا۔