آزاد کشمیر میں کشیدہ صورتحال،7شہری،3 پولیس اہلکار جاں بحق
مظفر آباد،راولاکوٹ ،باغ ،میرپور،کوٹلی ،پلندری،بھمبر،حویلی ، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر ہڑتال کے تیسرے روز دارالحکومت مظفراباد اور دھیر کوٹ چمیاٹی میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں اطلاعات کے مطابق باغ دھیر کوٹ سے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کرنے والے قافلے کو چمیاٹی کے مقام پر سیکیورٹی اداروں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے، دھیر کورٹ میں عوامی ایکشن کمیٹی اور پولیس میں تصادم ،فائرنگ سے آزاد کشمیر پولیس کے تین بہادر سپاہی جس میں ایک اے ایس آئی بھی شامل ہے، شہید ہو گئے اندھا دھند فائرنگ سے نو پولیس والے زخمی بھی ہیں فائرنگ سے متعدد شہری زخمی بھی ہیں پولیس کے تمام شہید اور زخمی ہونے والوں کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔آزاد کشمیر کے علاقے دھیر کوٹ میں مسلح بلوائیوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور 9 زخمی ہوگئے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس سے 3 پولیس اہلکار شہید اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔فائرنگ سے شہید ہونے والے اہلکاروں میں کانسٹیبل خورشید اور کانسٹیبل جمیل کا تعلق باغ سے تھا اور کانسٹیبل طاہر رفیع کا تعلق مظفر آباد سے تھا۔شہید اور زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خاندانوں نے حکومت سے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جبکہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ مسلح بلوائیوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے سخت قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کسی بھی مسلح جتھے کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔آزاد کشمیر پولیس چوکی آفسر ہنس چوکی راجہ خورشید چمیاٹی دوران ڈیوٹی گولی لگنے سے شہید ہو گئےیکیورٹی فورسز کی جانب سے ایکشن کمیٹی کے مظاہرین پر شدید شیلنگ سے ایک نوجوان کی شہادت جبکہ متعدد نوجوانوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، واقعے میں سیکیورٹی فورسز کے ایک جوان کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع بھی ہے، واقعہ میں مشتعل مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نذر آتش کر دیا جبکہ ایکشن کمیٹی کے ترجمان حفیظ ہمدانی کے مطابق دارالحکومت مظفرآباد میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں مزید دو نوجوانوں کے جاں بحق ہونے اور متعدد افراد کے زخمی ہوگئے ہیں تین روز سے جاری احتجاج کے دوران اس وقت تک پورے آزاد کشمیر میں جاں بحق ہونے والے مظاہرین کی مجموعی تعداد 4 ہو گئی ہے جس میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے درجنوں نوجوان اس وقت زخمی ہو چکے ہیں آ خری خبریں آنے تک آزاد کشمیر کے مختلف حصوں میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان سخت کشیدگی برقرار ہے اور ایکشن کمیٹی کی کال پر ہزاروں کی تعداد میں لانگ مارچ میں شامل مظاہرین دارالحکومت مظفرآباد کی جانب رواں دواں ہیں ،آزادکشمیر میں جاری احتجاجی تحریک کے دوران ایک اور قیمتی جان قربان ہو گئی۔ انصر جاوید جو کوٹلی سے تعلق رکھنے والے ایک استاد (ٹیچر) تھے، گولی لگنے سے جان کی بازی ہار گئے۔عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین پر مسلم کانفرنس کے جتھوں اور ایف سی اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں انصر جاوید شہید ہو گئے۔یہ واقعہ آزادکشمیر میں جاری صورتحال کو مزید سنگین بنا رہا ہے، جہاں عوام اپنے جائز اور آئینی مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔ راولاکوٹ اور ڈڈیال میں پولیس پر حملہ مسلح ، چمیاتی، دیر کوٹ اور ڈڈیال کے علاقوں میں پولیس پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، مسلح افراد کی فائرنگ سے آزاد کشمیر پولیس کے تین بہادر سپاہی جس میں ایک اے ایس آئی بھی شامل ہے، شہید ہو گئے مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے نو پولیس والے زخمی بھی ہیں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شہری اور متعدد شہری زخمی بھی ہیں پولیس کے تمام شہید اور زخمی ہونے والوں کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، مسلح افراد کا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کے اس شر پسند جھتے کا مقصد آزاد کشمیر میں صرف اور صرف انتشار پھیلانا ہے۔چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے دفتر سے نوٹس برائے مذاکرات کے عنوان سے جاری ہونے والے ایک مکتوب میں کہا گیا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی پیش کردہ تجاویز اور مطالبات کے سلسلے میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے جس کو چند عناصر نے خراب کیا حکومت ایک دفعہ پھر عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دیتی ہے اس سلسلے میں ایک مصالحتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں آزاد کشمیر حکومت وفاقی حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے اراکین حصہ…
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos