غزہ معاہدے پر اظہار تشکر، ٹرمپ نے اس بار پاکستان کا نام نہیں لیا

امریکی صدر ڈؤنلڈ ٹرمپ نے غزہ میں امن کے حوالے سے اپنا منصوبہ کامیاب ہونے پر مختلف ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے تاہم اس مرتبہ انہوں نے پاکستان کا براہ راست نام نہیں لیا بلکہ اسے دیگر ممالک کی فہرست میں شمار کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس سے ہفتہ کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں ٹرمپ نے کہاکہ میں ان ممالک کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے یہ کام کرنے میں میری مدد کی۔ قطر، ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن اور کئی دیگر بہت سے۔۔۔بہت سے لوگوں نے بہت محنت کی۔ یہ بڑا دن ہے۔ دیکھنا ہوگا کیا نتائج نکلتے ہیں۔”

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معاہدے کو تحریری شکل میں لانا ہوگا اور وہ اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے منتظر ہیں۔

ٹرمپ نے کہاکہ یہ ایک ایسا دن ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ان تمام ممالک کا شکریہ جنہوں نے یہ کرنے میں مدد دی، ہر ایک سے منصفانہ سلوک ہوگا۔

یاد رہے کہ غزہ کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے 20 نکات سامنے آنے کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ نے پہلے پریس بریفنگ اور پھر قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ یہ وہ نکات نہیں جن پر پاکستان نے 7 دیگر مسلمان ممالک کے ساتھ اتفاق کیا تھا۔

غزہ کیلئے ٹرمپ کے منصوبے کو حماس کے مکمل سرینڈر کے مترادف قرار دیا جا رہا تھا تاہم حماس نے اب اس معاہدے سے اتفاق کرلیا ہے۔