حماس مذاکرات ناکام رہے تو جنگ دوبارہ چھڑ سکتی ہے: اسرائیلی آرمی چیف

تل ابیب: اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضمیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو غزہ میں فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔

کمانڈرز سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ یہ جنگ بندی نہیں بلکہ آپریشنل صورتحال میں وقتی تبدیلی ہے۔ ان کے مطابق عسکری کارروائیوں سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مذاکرات میں مؤثر طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن اگر سیاسی کوششیں ناکام رہیں تو فوج دوبارہ لڑائی کا راستہ اختیار کرے گی۔

ایال ضمیر نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج جارحانہ حکمتِ عملی پر قائم ہے اور ہر محاذ پر دشمن کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل پورے مشرقِ وسطیٰ میں توازنِ طاقت کو بدل رہا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر نے بھی حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ اگر حماس نے غزہ کا کنٹرول چھوڑنے سے انکار کیا تو اس کا ’’مکمل خاتمہ‘‘ کر دیا جائے گا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل اور حماس کے درمیان بقیہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کا ایک اور دور شروع ہونے والا ہے۔