حماس سے مذاکرات ناکام ہوئے تو انجام تباہ کن ہوگا: امریکی صدر کا انتباہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ اگر حماس نے غزہ پر اپنا کنٹرول ختم نہ کیا تو اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا۔

امریکی ٹی وی سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس نے اقتدار پر برقرار رہنے کی کوشش کی تو ’’اسے صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے گا‘‘۔

ان سے پوچھا گیا کہ کیا حماس نے ہتھیار نہ ڈالنے اور یرغمالیوں کی رہائی کو مذاکرات سے مشروط کرنے کے مؤقف کے باعث ان کا منصوبہ مسترد کر دیا ہے؟ اس پر ٹرمپ نے مختصر جواب دیا، ’’ہم دیکھیں گے، وقت آنے پر سب واضح ہو جائے گا۔‘‘

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت میں پیش رفت ہو رہی ہے اور عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق تکنیکی ٹیمیں آج دوبارہ مصر میں ملاقات کریں گی تاکہ حتمی نکات طے کیے جا سکیں۔

ٹرمپ نے مذاکراتی ٹیموں کو ہدایت کی کہ وہ عمل کو جلد از جلد مکمل کریں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر کا یہ تازہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب مصر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔