فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت افغانستان کے ذریعے بنیانِ مرصوص کا بدلہ لینا چاہتا ہے، خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت بنیانِ مرصوص کا بدلہ افغانستان میں بیٹھ کر لینے کی کوشش کرے گا، اور افغانستان میں بھارت کی سہولت کاری جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

 

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن افغان حکومت کسی قسم کی ضمانت دینے پر آمادہ نہیں۔ ان کے مطابق افغان حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں نہ بننے دیں، تاہم افغان حکام کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان مالی مدد فراہم کرے تو وہ ان عناصر کو دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں۔ وزیرِ دفاع نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر رقم دی گئی تو یہ دہشتگرد دوبارہ اپنی پناہ گاہوں میں واپس آجائیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما کو افغانستان میں بلٹ پروف گاڑی دی گئی اور انہیں نئی پناہ گاہیں قائم کرنے میں سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ ہم نے کابل میں واضح کیا کہ افغان سرزمین سے دہشتگردوں کو کنٹرول کیا جائے۔

 

افغان حکومت کی جانب سے بھی ایک بیان میں ڈیورنڈ لائن کے قریب پاکستانی بمباری کی مذمت کی گئی ہے۔ اس پر خواجہ آصف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان وزیرِ خارجہ دہلی میں بیٹھ کر بیان دے رہے ہیں، کیا یہ بھارت کی اجازت سے مذاکرات کریں گے؟

 

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان افغان حکومت سے بامقصد مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن اگر دہشتگردی کے واقعات جاری رہے تو کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب ضرور ہوگا۔

 

وزیرِ دفاع نے 2014 کی فوجی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت پی ٹی آئی بھی آن بورڈ تھی، سب کا اتفاق تھا اس لیے امن قائم ہوا۔ تاہم، اب صورتحال مختلف ہے اور مذاکرات کی مخالفت نہیں کر رہے، مگر کوئی فریق گارنٹی دینے پر تیار نہیں۔