کراچی: لیجنڈ ٹرسٹ کے فنڈ زمیں 6 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار شاہ نے کہا کہ لیجنڈ ٹرسٹ کا کام مستحق فنکاروں اور اداکاروں کی مالی معاونت کرنا ہے۔ اب تک 6 کروڑ روپے سے زائد رقم جعلسازی سے نکالنے کی معلومات ملی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیجنڈ ٹرسٹ فراڈ کے معاملہ کی اینٹی کرپشن تحقیقات کرے گا۔
وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ یہ ٹرسٹ گورنر ہاؤس کی زیر نگرانی کام کرتا ہے، جعلسازی کے ذریعے محکمہ ثقافت کا لیٹر ہیڈ استعمال کیا گیا ہے۔
ذوالفقار علی شاہ کا کہنا تھا کہ بینک سے چیک بک نکلوا کر کیش رقم نکالی گئی، خردبرد سے غریب اور مستحق فنکاروں کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تحقیقات سے بینک اور سرکاری ملازمین کی ملی بھگت کا پتہ چلے گا، وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو لیجنڈ ٹرسٹ فنڈ میں چوری کا بتا دیا ہے۔
گورنر سندھ یا گورنر ہاؤس کوچیک پر دستخط کا اختیار نہیں، ترجمان
دوسری جانب گورنر سندھ یا گورنر ہاؤس کو لیجنڈ ٹرسٹ کے کسی مالی معاملے یا چیک پر دستخط کا اختیار نہیں۔
کراچی سے سندھ گورنر ہاؤس کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لیجنڈ ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں مبینہ بینک فراڈ پر انکوائری کا حکم دیا ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس نے کہا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 13 اکتوبر کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔
گورنر ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ گورنر نے واضح کیا کہ حکومتِ سندھ کا سیکریٹری ثقافت ہی لیجنڈ ٹرسٹ کا سیکریٹری ہوتا ہے، سیکریٹری ثقافت ہی لیجنڈ ٹرسٹ کے مالی معاملات بشمول بینکاری امور کے ذمہ دار ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ گورنر سندھ نے اس بات پر زور دیا کہ فنکاروں کے فلاحی فنڈز قومی امانت ہیں، کسی بھی بے ضابطگی یا جعلسازی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos