افغان ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کے صوبے پکتیکا میں فضائی حملے کیے ہیں جن میں 10 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔
ٹی وی چینلز طلوع نیوز اور آریانا نے دعویٰ کیا کہ ارگون اور برمل اضلاع میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
افغان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ ان حملوں میں 3 مقامی کرکٹر سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہ کھیلنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں کے مطابق ایک سینیئر طالبان رہنما نے کہا کہ پاکستان نے جنگ کی خلاف ورزی کی ہے اور ان حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ خبر ایجنسی کے مطابق 10 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ کھلاڑی ایک مقامی ٹورنامنٹ کے بعد عشایئے میں شریک تھے۔
تاہم ان حملوں سے کچھ گھنٹے پہلے وزیرستان کے علاقے میرعلی میں خودکش بمبار نے ایک گاڑی فوجی کیمپ سے ٹکرا دی اور اس کے ساتھیوں نے بھی حملے کی کوشش کی۔ اس واقعے میں خودکش بمبار سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے۔
پاکستان کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی باضابطہ ردعمل نہیں آیا۔ لیکن سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ ڈرون عملوں سے حافظ بہادر گروپ کو نشانہ بنایا گیا۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں ایک بڑے علاقے میں تباہی دکھائی گئی ہے۔ ویڈیوز کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔
سیکورٹی ذرائع کا کہناہے کہ حافظ گل بہادر گروپ ہی جمعہ کو میر علی میں ہونے والے خودکش حملے میں شریک تھا اور پاکستانی کارروائی میں 70 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
یہ مبینہ حملے اس وقت سامنے آئے ہیں جب افغانستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو دوحہ میں جاری مذاکرات میں ایک دن کا اضافہ کیا گیا ہے۔ تاہم پاکستانی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعہ تک پاکستان کا کوئی وقت ان مذاکرات میں شرکت کے لیے نہیں پہنچا تھا اور یہ وفد ہفتہ کو دوحہ پہنچ رہا ہے۔ جنگ بندی کی مدت شام 6 بجے ختم ہوئی تھی جس میں بعد ازاں توسیع کا اعلان کیا۔ بظاہر یہ حملے توسیع کے اعلان سے پہلے کیے گئے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos