فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

دوحہ مذاکرات: پاک افغان سیز فائر معاہدہ طے پا گیا، خواجہ آصف

دوحہ: قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا۔رات گئے پاکستانی وزیر دفاع خواجہ اصف نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی بند ہوگی۔

 

مذاکرات کی میزبانی قطری انٹیلی جنس چیف عبداللہ بن محمد الخلیفہ نے کی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے مذاکرات میں افغانستان کی سرزمین پر کالعدم گروپوں کی موجودگی کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے واضح مؤقف اپنایا کہ سرحد پار دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کی، جن کے ہمراہ اعلیٰ سکیورٹی حکام بھی شریک تھے۔ افغان وفد کی سربراہی وزیرِ دفاع ملا یعقوب نے کی، جبکہ افغان انٹیلی جنس کے سربراہ سمیت دیگر اہم حکام بھی مذاکرات میں شریک ہوئے۔

بات چیت مکمل ہونے کے بعد ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ دوحہ مذاکرات کا پہلا مرحلہ مثبت ماحول میں مکمل ہوا جبکہ دوسرا دور کل صبح دوبارہ شروع ہوگا۔

 

ہم بعد ازاں وزیر دفاع خواجہ اصف نے اعلان کیا کہ سیزفائر معاہدہ ہے اور مذاکرات کا اگلا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوگا۔

 

خواجہ آصف نے ایکس پر لکھا، ”پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا۔ پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ہوگا۔ دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے الحمدوللہ ۔ 25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ہو گی۔ اور تفصیلی معاملات بات ھوگی۔ ہم قطر اور ترکیہ دونوں برادر ممالک کے تہ دل سے شکر گزار ہیں۔“

خواجہ آصف نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں وہ افغان حکام کے ساتھ دستاویز کا تبادلہ کر رہے ہیں۔۔

 

قطر کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں سیز فائر معاہدے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ پائیدار امن کے لیے میکنزم تشکیل دیں گے اور بات چیت جاری رکھی جائے گی۔

 

 

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ابتدائی مذاکرات میں دونوں ممالک نے سرحدی کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کے دوران سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔