کراچی: سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں گندم کی امدادی قیمت کا تعین کیا جائے۔
وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث صوبائی حکومتیں وفاق کی ہدایت کے بغیر کسانوں کو امدادی قیمت نہیں دے سکتیں، اور گندم کی امدادی قیمت نہ ہونے کی وجہ سے کسان شدید مالی دباؤ میں ہیں۔ وزیر نے کہا کہ وفاق کم از کم 4,200 روپے فی من گندم کی امدادی قیمت کا اعلان کرے۔
وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسانوں کو مناسب قیمت نہ ملی تو وہ گندم کی کاشت چھوڑ کر دیگر فصلوں کی طرف جا سکتے ہیں، جس سے ملک میں غذائی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
سندھ حکومت نے کسانوں کے لیے گندم اگاؤ سپورٹ پروگرام کے تحت 56 ارب روپے کا امدادی پیکیج متعارف کرایا ہے، جس میں فی ایکڑ 24,700 روپے کی سبسڈی یوریا اور دی اے پی کھاد کی خریداری کے لیے دی جا رہی ہے۔ یہ سہولت ایک سے 25 ایکڑ زمین رکھنے والے چار لاکھ 11 ہزار کسانوں کو دی جائے گی، جن میں سے اب تک ایک لاکھ 32 ہزار 601 کسان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ مزید رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔
مزید برآں، ہاری کارڈ اسکیم کے تحت ہاریوں کے لیے بھی 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos