غزہ، اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری اور درجنوں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد جنگ بندی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے 120 فضائی حملے کیے جن میں سرنگوں، رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا۔ تازہ کارروائیوں میں 45 فلسطینی شہید ہوئے، جب کہ جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد مجموعی طور پر 98 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشرق وسطیٰ کے ایلچی جیرڈ کشنر اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف غزہ جنگ بندی معاہدہ بچانے کے لیے اسرائیل روانہ ہوگئے ہیں۔
قاہرہ میں حماس کے وفد کی قیادت خلیل الحیہ کر رہے ہیں جو مصری حکام سے سیز فائر پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بات چیت کریں گے۔
امریکی ایلچی جیرڈ کشنر نے روانگی سے قبل کہا کہ *”حماس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کر رہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 100 فیصد کامیاب ہوگا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "غزہ میں سیز فائر معاہدے کے نفاذ پر دوبارہ عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کے دورِ حکومت میں طے پانے والا امن معاہدہ اب بھی برقرار ہے، تاہم اسرائیلی حملوں کی قانونی حیثیت پر وہ تفصیلات کے بعد رائے دیں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos