پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے تمام اراکین نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے جمع کرا دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر کو یہ استعفے موصول ہو چکے ہیں، تاہم تاحال کسی رکن کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق بعض اراکین نے اپنے استعفے بیرون ملک سے واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے، جبکہ مستعفی ہونے کے باوجود بیشتر چیئرمین اب بھی سرکاری گاڑیوں اور دیگر سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صرف دو چیئرمین، حافظ فرحت اور اویس ورک، نے استعفیٰ دینے کے بعد اپنی گاڑیاں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے حوالے کی ہیں۔
یہ صورتحال اسمبلی میں نیا تنازعہ پیدا کر رہی ہے کیونکہ مستعفی ارکان کے سرکاری وسائل کے استعمال پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے تمام قومی، صوبائی اور سینیٹ اراکین کو پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے تحت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر سمیت 51 اراکینِ قومی اسمبلی نے بھی اپنے استعفے اسپیکر سردار ایاز صادق کو بھجوائے تھے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اب تک ان استعفوں پر کوئی کارروائی نہیں کی، جبکہ حکومت کی جانب سے انہیں منظور نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسی طرح سینیٹ کی مختلف قائمہ کمیٹیوں سے بھی تحریک انصاف کے کئی ارکان مستعفی ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اجتماعی استعفوں سے پارلیمانی بزنس اور کمیٹیوں کا کام متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos