فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیرس کے عجائب گھر سے سونا چوری کرنے کے الزام میں چینی خاتون اسپین سے گرفتار

پیرس: پیرس کے عجائب گھر سے سونا چوری کرنے کے الزام میں چینی خاتون کو اسپین سے گرفتار کر لیا گیا۔

فرانس کی ایک عدالت نے چین سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو پیرس کے نیشنل ہسٹری میوزیم سے تقریباً 15 لاکھ یورو مالیت کے چھ سونے کے ٹکڑوں کی چوری کا الزام عائد کیا ہے۔

حکام کے مطابق خاتون کو بارسلونا سے اُس وقت حراست میں لیا گیا کہ جب وہ پگھلے ہوئے سونے کے کچھ ٹکڑے فروخت کرنے کی کوشش کر رہی تھیں اور انھیں عدالتی کارروائی سے قبل حراست میں ہی رکھا گیا ہے۔

مختلف جانوروں کی باقیات کے مجموعے کے لیے مشہور یہ میوزیم متعدد اقسام کی معدنیات کے نمونے بھی محفوظ کیے ہوئے ہے اور اسی وجہ سے یہ بہت مشہور ہے، یہاں سے ہی یہ سونا چوری کیا گیا تھا۔ پولیس کو موقع پر سے ایک لوہے کو کاٹنے والا اینگل گرائنڈر اور کسی بھی دھات کو پگھلانے کے لیے استعمال ہونے والی ’بلو ٹارچ‘ برآمد ہوئی ہے۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق عجائب گھر کا الارم اور نصب کیمروں کو ایک سائبر حملے کی مدد سے اسے کارروائی سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔

اس عجائب گھر کے ترجمان کی جانب سے فرانسیسی اخبار لی فیگارو کو بتایا کہ ’چور جو واضح طور پر نہایت ماہر اور باخبر تھے نے سکیورٹی میں اُس خامی کا فائدہ اٹھایا جو 2024 میں ہونے والے آخری آڈٹ کے دوران شناخت نہیں کی گئی تھی۔

عجائب گھر میں صفائی کرنے والے عملے نے صبح کام پر پہنچنے کے بعد پولیس کو اس چوری کی واردات سے متعلق آگاہ کیا۔

اب تک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق متعلقہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مشتبہ خاتون کو ہسپانوی پولیس نے 30 ستمبر کو یورپ سے جاری ہونے والے ایک وارنٹِ گرفتاری کے تحت حراست میں لیا گیا اور اُسی دن اُنھیں فرانسیسی حکام کے حوالے بھی کر دیا گیا۔

گرفتاری کے وقت خاتون کے قبضے سے تقریباً ایک کلوگرام پگھلا ہوا سونا برآمد ہوا۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس واقعے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔