اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کے روز صنعت، تحقیق اور تعلیم کے لیے سیمی کنڈکٹر پروفیشنلز کی پرورش کے لیے پاکستان کے اقدام کا آغاز کیا، جو ملک کی علم پر مبنی ڈیجیٹل معیشت کی طرف منتقلی اور 600 بلین ڈالر کے عالمی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں داخلے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت (MoITT) کی قیادت میں اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) کے زیر اہتمام اس اقدام کا مقصد پاکستان کو عالمی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں ایک مسابقتی کھلاڑی کے طور پر پوزیشن دینا ہے، جس کا 2030 تک 1 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے اور ان وسائل سے فائدہ اٹھانا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے تحت اس پروگرام کے لیے 4.5 ارب روپے مختص کیے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ فنڈنگ اس کی کامیابی میں رکاوٹ نہیں ہوگی۔
اپنے ریمارکس میں، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ خواجہ نے ڈیجیٹل طور پر بااختیار پاکستان کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
نیشنل سیمی کنڈکٹر ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر نوید شیروانی نے سامعین کو اسٹریٹجک روڈ میپ سے آگاہ کیا اور پاکستان کے لیے عالمی معیار کا سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم بنانے کے مواقع پر روشنی ڈالی۔
پی ایس ای بی کے سی ای او ابوبکر نے انسپائر کو پاکستان کی مقامی تکنیکی صلاحیت کو بڑھانے میں ایک سنگ بنیاد پراجیکٹ قرار دیا۔
انہوں نے کہا، "وزارت IT کی رہنمائی میں، PSEB کو اس پروگرام کو انجام دینے پر فخر ہے، جو ہزاروں پیشہ ور افراد کو تربیت دے گا اور ایک پائیدار قومی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے کے لیے اکیڈمی، تحقیق اور صنعت کو جوڑے گا۔”
پہلے مرحلے کے تحت، INSPIRE کا مقصد 7,200 پیشہ ور افراد کو پانچ سالوں میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن، تصدیق اور تحقیق میں تربیت دینا ہے، جو پاکستان کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں نو پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو شامل کر رہا ہے۔ یہ ملک بھر میں چھ انٹیگریٹڈ سرکٹ (IC) لیبز بھی قائم کرے گا۔
پاکستان کے وسیع تر قومی سیمی کنڈکٹر ڈویلپمنٹ روڈ میپ کے پہلے مرحلے کے طور پر، INSPIRE مستقبل کے آؤٹ سورس اسمبلی اینڈ ٹیسٹنگ (OSAT) اور فیبریکیشن صلاحیتوں کی بنیاد رکھے گا، جس سے پاکستان کو عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں حصہ لینے کے قابل بنائے گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos