واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششیں روس کے سخت مؤقف کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گئیں۔ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے متوقع ملاقات فی الحال ملتوی کر دی گئی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ماسکو نے یوکرین کی جانب سے سیز فائر اور براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔
President Donald Trump's hopes for a quick meeting with Russian President Vladimir Putin have stalled out, with an administration official telling CNN there were "no plans" for a summit between the two "in the immediate future."https://t.co/XQxFcMND9k
— CNN International (@cnni) October 21, 2025
یوکرینی قیادت کے مطابق، صدر زیلنسکی نے امریکی تجویز کردہ جنگ بندی کو قبول کیا تھا، تاہم روس کی جانب سے عدم تعاون کے بعد یہ پیش رفت رک گئی۔ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ وہ پیوٹن سے ملاقات کو ”وقت کا ضیاع“ تصور کرتے ہیں جب تک روس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتا۔
یوکرینی قیادت کے مطابق، صدر زیلنسکی نے امریکی تجویز کردہ جنگ بندی کو قبول کیا تھا، تاہم روس کی جانب سے عدم تعاون کے بعد یہ پیش رفت رک گئی۔ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ وہ پیوٹن سے ملاقات کو ”وقت کا ضیاع“ تصور کرتے ہیں جب تک روس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتا۔
روس کے تازہ ترین میزائل اور ڈرون حملوں میں 6 افراد ہلاک
یوکرین پر روس کے تازہ ترین میزائل اور ڈرون حملوں میں 6 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملکی توانائی کے نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ روس کے حالیہ حملوں کے بعد امریکی اور روسی صدور کے مابین متوقع ملاقات بھی ملتوی ہوگئی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق روس کی جانب سے رات بھر جاری رہنے والے ڈرون اور میزائیل حملوں میں دارالحکومت کیف اور اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جس میں کم از کم 6 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ حملے منگل کی شب شروع ہوئے اور بدھ کی صبح تک جاری رہے، جن میں روس نے یوکرین کے توانائی نظام کو نشانہ بنایا۔ ملک کے کئی حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ روس سخت سردیوں سے قبل یوکرین کے بجلی کے نظام کو مفلوج کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos