تہران: ایران نے ملک کے بڑے نجی مالیاتی اداروں میں سے ایک ’’آیندہ بینک‘‘ کو دیوالیہ قرار دیتے ہوئے اس کے تمام اثاثے ریاست کے سپرد کر دیے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران بین الاقوامی پابندیوں کے باعث شدید معاشی دباؤ کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2012 میں قائم ہونے والا آیندہ بینک 270 برانچز کے نیٹ ورک کے ساتھ ایران کے بڑے نجی بینکوں میں شمار ہوتا تھا، جن میں سے 150 برانچز صرف تہران میں تھیں۔
تاہم حالیہ برسوں میں بینک پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا، جس کے باعث مجموعی نقصانات 5.2 ارب ڈالر اور واجب الادا قرضے 2.9 ارب ڈالر** تک جا پہنچے۔
دیوالیہ قرار دینے کے اعلان کے بعد تہران میں بینک کی شاخوں کے باہر پریشان صارفین کی قطاریں لگ گئیں۔ مرکزی بینک کے فیصلے کے تحت ریاستی ملی بینک نے آیندہ بینک کے تمام اثاثے اپنے کنٹرول میں لے لیے ہیں اور یقین دہانی کرائی ہے کہ صارفین اپنی جمع رقوم واپس حاصل کر سکیں گے۔
ملی بینک کے ڈائریکٹر ابوالفضل نجرزادہ نے تصدیق کی کہ اثاثوں کی منتقلی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، جبکہ **ایرانی وزیر خزانہ علی مدنی زادہ نے کہا کہ صارفین کو کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos