آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے مکمل ہوم ورک کرلیا ہے اور قانون ساز اسمبلی میں عددی برتری حاصل کرنے کے قریب ہے۔
پیپلز پارٹی نے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد تیار کرلی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے اس تحریک کی حمایت کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کے وفد نے آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد عدم اعتماد کی حمایت کے لیے گرین سگنل دے دیا۔ وفاقی وزیر رانا ثنااللہ نے واضح کیا کہ ن لیگ صرف حمایت کرے گی، حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارا مقصد آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام اور جمہوری عمل کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ تبدیلی ذاتی نہیں بلکہ نظام کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔
قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 17 اور مسلم لیگ نون کے 9 ارکان ہیں، جس سے پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی تعداد 26 تک پہنچ جائے گی۔ تحریک انصاف کے پاس 4، مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے پاس ایک ایک نشست ہے، جبکہ فارورڈ بلاک کے 20 ارکان بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے لیے تمام مطلوبہ دستخط حاصل کر لیے گئے ہیں، جو کسی بھی وقت اسمبلی میں پیش کی جا سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی نے نئے وزیراعظم کے نام پر بھی اتفاق کر لیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج کریں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos