اسرائیل نے جنگ بندی توڑ دی، غزہ پر بمباری سے 31 فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں 11 بچوں سمیت 31 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے رفح میں فائرنگ کے مبینہ واقعے کا بہانہ بنا کر دیر البلح، خان یونس، رفح اور نصیرات کیمپ میں جنگی طیاروں سے حملے کیے، جبکہ الشفا اسپتال کے قریب بھی بمباری کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے یلولائن سے آگے کے کچھ علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج نے شدید حملے کیے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی جارحیت کے بعد یرغمالی کی لاش کی واپسی مؤخر کر دی ہے، جب کہ مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں بھی تلاش کر لی گئی ہیں۔

ترکیہ نے اسرائیلی حملوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے معصوم شہریوں کی ہلاکت پر افسوس ظاہر کیا اور اسے جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ ترک حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو فوری طور پر حملے روکنے پر مجبور کیا جائے۔

امریکی صدر نے ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے، تاہم اگر وہ مناسب رویہ اختیار نہ کرے تو اس کے نتائج خود اسے بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس مشرقِ وسطیٰ امن معاہدے کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔